Surah

Information

Surah # 8 | Verses: 75 | Ruku: 10 | Sajdah: 0 | Chronological # 88 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 30-36 from Makkah
لِيُحِقَّ الۡحَـقَّ وَيُبۡطِلَ الۡبَاطِلَ وَلَوۡ كَرِهَ الۡمُجۡرِمُوۡنَ‌ۚ‏ ﴿8﴾
تاکہ حق کا حق ہونا اور باطل کا باطل ہونا ثابت کردے گو یہ مجرم لوگ ناپسند ہی کریں ۔
ليحق الحق و يبطل الباطل و لو كره المجرمون
That He should establish the truth and abolish falsehood, even if the criminals disliked it.
Takay haq ka haq hona aur baatil ka baatil hona sabit kerdey go yeh mujrim log na pasand hi keren.
تاکہ حق کا حق ہونا اور باطل کا باطل ہونا ثابت کردے ، چاہے مجرم لوگوں کو یہ بات کتنی ناگوار ہو ۔
کہ سچ کو سچ کرے اور جھوٹ کو جھوٹا ( ف۱۸ ) پڑے برا مانیں مجرم ،
تاکہ حق حق ہو کر رہے اور باطِل باطِل ہو کر رہ جائے خواہ مجرموں کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو ۔ 7
تاکہ ( معرکۂ بدر اس عظیم کامیابی کے ذریعے ) حق کو حق ثابت کر دے اور باطل کو باطل کر دے اگرچہ مجرم لوگ ( معرکۂ حق و باطل کی اس نتیجہ خیزی کو ) ناپسند ہی کرتے رہیں
سورة الْاَنْفَال حاشیہ نمبر :7 اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس وقت فی الواقع صورت حال کیا رونما ہوگئی تھی ۔ جیسا کہ ہم نے سورہ کے دیباچہ میں بیان کیا ہے ، لشکر قریش کے نکل آنے سے دراصل سوال یہ پیدا ہو گیا تھا کہ دعوت اسلامی اور نظام جاہلیت دونوں میں سے کس کو عرب میں زندہ رہنا ہے ۔ اگر مسلمان اس وقت مردانہ وار مقابلہ کے لیے نہ نکلتے تو اسلام کے لیے زندگی کا کوئی موقع باقی نہ رہتا ۔ بخلاف اس کے مسلمانوں کے نکلنے اور پہلے ہی بھرپور وار میں قریش کی طاقت پر کاری چوٹ لگا دینے سے وہ حالات پیدا ہوئے جن کی بدولت اسلام کو قدم جمانے کا موقع مل گیا اور پھر اس کے مقابلہ میں نظام جاہلیت پیہم شکست کھاتا ہی چلا گیا ۔