سورة التَّوْبَة حاشیہ نمبر :86
اوپر کی آیت میں ان منافقین کی جس کافر نعمتی و محسن کشی پر ملامت کی گئی تھی اس کا ایک اور ثبوت خود انہی کی زندگیوں سے پیش کر کے یہاں واضح کیا گیا ہے کہ دراصل یہ لوگ عادی مجرم ہیں ، ان کے ضابطہ اخلاقی میں شکر ، اعتراف نعمت ، اور پاس عہد جیسی خوبیوں کا کہیں نام و نشان تک نہیں پایا جاتا ۔