Surah

Information

Surah # 2 | Verses: 286 | Ruku: 40 | Sajdah: 0 | Chronological # 87 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 281 from Mina at the time of the Last Hajj
يُخٰدِعُوۡنَ اللّٰهَ وَالَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا ‌ۚ وَمَا يَخۡدَعُوۡنَ اِلَّاۤ اَنۡفُسَهُمۡ وَمَا يَشۡعُرُوۡنَؕ‏ ﴿9﴾
وہ اللہ تعالٰی کو اور ایمان والوں کو دھوکا دیتے ہیں لیکن دراصل وہ خود اپنے آپ کو دھوکا دے رہے ہیں مگر سمجھتے نہیں ۔
يخدعون الله و الذين امنوا و ما يخدعون الا انفسهم و ما يشعرون
They [think to] deceive Allah and those who believe, but they deceive not except themselves and perceive [it] not.
Woh Allah Taalaa ko aur eman walon ko dhoka detay hain lekin dar-asal woh khud apney aap ko dhoka dey rahey hain magar samajhtay nahi.
وہ اللہ کو اور ان لوگوں کو جو ( واقعی ) ایمان لاچکے ہیں دھوکا دیتے ہیں اور ( حقیقت تو یہ ہے کہ ) وہ اپنے سوا کسی اور کو دھوکا نہیں دے رہے لیکن انہیں اس بات کا احساس نہیں ہے ( ١١ )
فریب دیا چاہتے ہیں اللہ اور ایمان والوں کو ( ف۱۳ ) اور حقیقت میں فریب نہیں دیتے مگر اپنی جانوں کو اور انہیں شعور نہیں ۔
وہ اللہ اور ایمان لانے والوں کے ساتھ دھوکہ بازی کر رہے ہیں ، مگر دراصل وہ خود اپنے آپ ہی کو دھوکے میں ڈال رہے ہیں اور انہیں اس کا شعور نہیں ہے 11 ۔
وہ اللہ کو ( یعنی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ) ٭ اور ایمان والوں کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں مگر ( فی الحقیقت ) وہ اپنے آپ کو ہی دھوکہ دے رہے ہیں اور انہیں اس کا شعور نہیں ہے
سورة الْبَقَرَة حاشیہ نمبر :11 یعنی وہ اپنے آپ کو اس غلط فہمی میں مُبتلا کر رہے ہیں کہ ان کی یہ منافقانہ روش ان کے لیے مفید ہوگی ، حالانکہ دراصل یہ ان کو دنیا میں بھی نقصان پہنچائے گی اور آخرت میں بھی ۔ دنیا میں ایک منافق چند روز کے لیے لوگوں کو دھوکا دے سکتا ہے مگر ہمیشہ اس کا دھوکا نہیں چل سکتا ۔ آخر کار اس کی منافقت کا راز فاش ہو کر رہتا ہے ۔ اور پھر معاشرے میں اس کی کوئی ساکھ باقی نہیں رہتی ۔ رہی آخرت ، تو وہاں ایمان کا زبانی دعویٰ کوئی قیمت نہیں رکھتا اگر عمل اس کے خلاف ہو ۔