Yeh apni apni chalen chal rahey hain aur Allah ko inn ki tamam chalon ka ilm hai aur inn ki chalen aisi na thin kay unn say pahar apni jagah say tal jayen.
اور وہ لوگ اپنی ساری چالیں چل چکے تھے ، اور ان کی ساری چالوں کا توڑ اللہ کے پاس تھا ، چاہے ان کی چالیں ایسی کیوں نہ ہوں جن سے پہاڑ بھی اپنی جگہ سے ہل جائیں ۔
اور بیشک وہ ( ف۱۱۱ ) اپنا سا داؤں ( فریب ) چلے ( ف۱۱۲ ) اور ان کا داؤں اللہ کے قابو میں ہے ، اور ان کا داؤں کچھ ایسانہ تھا جس سے یہ پہاڑ ٹل جائیں ( ف۱۱۳ )
اور انہوں نے ( دولت و اقتدار کے نشہ میں بدمست ہو کر ) اپنی طرف سے بڑی فریب کاریاں کیں جبکہ اللہ کے پاس ان کے ہر فریب کا توڑ تھا ، اگرچہ ان کی مکّارانہ تدبیریں ایسی تھیں کہ ان سے پہاڑ بھی اکھڑ جائیں
سورة اِبْرٰهِیْم حاشیہ نمبر :55
یعنی تم یہ بھی دیکھ چکے تھے کہ تمہاری پیش رو قوموں نے قوانین الہٰی کی خلاف ورزی کے نتائج سے بچنے اور انبیاء علیہم السلام کی دعوت کو ناکام کرنے کے لیے کیسی کیسی زبردست چالیں چلیں ، اور یہ بھی دیکھ چکے تھے کہ اللہ کی ایک ہی چال سے وہ کس طرح مات کھا گئے ۔ مگر پھر بھی تم حق کے خلاف چالبازیاں کر نے سے باز نہ آئے اور یہی سمجھتے رہے کہ تمہاری چالیں ضرور کامیاب ہوں گی ۔