Surah

Information

Surah # 19 | Verses: 98 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 44 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 58 and 71, from Madina
لَّا يَسۡمَعُوۡنَ فِيۡهَا لَـغۡوًا اِلَّا سَلٰمًا‌ؕ وَلَهُمۡ رِزۡقُهُمۡ فِيۡهَا بُكۡرَةً وَّعَشِيًّا‏ ﴿62﴾
وہ لوگ وہاں کوئی لغو بات نہ سنیں گے صرف سلام ہی سلام سنیں گے ان کے لئے وہاں صبح شام ان کا رزق ہوگا ۔
لا يسمعون فيها لغوا الا سلما و لهم رزقهم فيها بكرة و عشيا
They will not hear therein any ill speech - only [greetings of] peace - and they will have their provision therein, morning and afternoon.
Woh log wahan koi laghaw baat na sunen gay sirf salam hi salam sunen gay unn kay liye wahan subha shaam unn ka rizq hoga.
وہ اس میں سلامتی کی باتوں کے سوا کوئی لغو بات نہیں سنیں گے ۔ اور وہاں ان کا رزق انہیں صبح و شام ملا کرے گا ۔
وہ اس میں کوئی بیکار بات نہ سنیں گے مگر سلام ( ف۱۰۷ ) اور انھیں اس میں ان کا رزق ہے صبح و شام ( ف۱۰۸ )
وہاں وہ کوئی بے ہودہ بات نہ سنیں گے ، جو کچھ بھی سنیں گے ٹھیک ہی سنیں گے ۔ 38 اور ان کا رزق انہیں پیہم صبح و شام ملتا رہے گا ۔
وہ اس میں کوئی بے ہودہ بات نہیں سنیں گے مگر ( ہر طرف سے ) سلام ( سنائی دے گا ) ، ان کے لئے ان کا رزق اس میں صبح و شام ( میسر ) ہوگا
سورة مَرْیَم حاشیہ نمبر :38 اصل میں لفظ سلام استعمال ہوا ہے جس کے معنی ہیں عیب اور نقص سے محفوظ ۔ جنت میں نعمتیں انسان کو میسر ہوں گی ان میں سے ایک بڑی نعمت یہ ہو گی کہ وہاں بیہودہ اور فضول گندی بات سننے میں نہ آئے گی ۔ وہاں کا پورا معاشرہ ایک ستھرا اور سنجیدہ اور پاکیزہ معاشرہ ہوگا جس کا ہر فرد سلیم الطبع ہوگا ۔ وہاں کے رہنے والوں کو غیبتوں اور گالیوں اور فحش گانوں اور دوسری بری آوازوں کی سماعت سے پوری نجات مل جائے گی ۔ وہاں آدمی جو کچھ سنے گا ۔ اور معقول اور بجا باتیں ہی سنے گا ۔ اس نعمت کی قدر وہی شخص سمجھ سکتا ہے جو اس دنیا میں فی الواقع ایک پاکیزہ اور ستھرا ذوق رکھتا ہو ۔ کیونکہ وہی یہ محسوس کرسکتا ہے کہ انسان کے لئے ایک ایسی گندی سوسائٹی میں رہنا کتنی بڑی مصیبت ہے جہاں کسی وقت بھی اس کے کان جھوٹ ، غیب ، فتنہ و فساد ، گندگی اور شہوانیت کی باتوں سے محفوظ نہ ہوں ۔