Surah

Information

Surah # 20 | Verses: 135 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 45 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 130 and 131, from Madina
قَالَ هِىَ عَصَاىَ‌ۚ اَتَوَكَّؤُا عَلَيۡهَا وَاَهُشُّ بِهَا عَلٰى غَـنَمِىۡ وَلِىَ فِيۡهَا مَاٰرِبُ اُخۡرٰى‏ ﴿18﴾
جواب دیا کہ یہ میری لاٹھی ہے ، جس پر میں ٹیک لگاتا ہوں اور جس سے میں اپنی بکریوں کے لئے پتے جھاڑ لیا کرتا ہوں اور بھی اس میں مجھے بہت سے فائدے ہیں ۔
قال هي عصاي اتوكؤا عليها و اهش بها على غنمي و لي فيها مارب اخرى
He said, "It is my staff; I lean upon it, and I bring down leaves for my sheep and I have therein other uses."
Jawab diya kay yeh meri lathi hai jiss per mein take lagata hun aur jiss say mein apni bakriyon kay liye pattay jhaar liya kerta hun aur bhi iss mein mujhay boht faeeday hain.
موسی نے کہا : یہ میری لاٹھی ہے ، میں اس کا سہارا لیتا ہوں ، اور اس سے اپنی بکریوں پر ( درخت سے ) پتے جھاڑتا ہوں ، اور اس سے میری دوسری ضروریات بھی پوری ہوتی ہیں ۔
عرض کی یہ میرا عصا ہے ( ف۱۸ ) میں اس پر تکیہ لگاتا ہوں اور اس سے اپنی بکریوں پر پتے جھاڑتا ہوں اور میرے اس میں اور کام ہیں ( ف۱۹ )
موسی ( علیہ السلام ) نے جواب دیا ” یہ میری لاٹھی ہے ، اس پر ٹیک لگا کر چلتا ہوں ، اس سے اپنی بکریوں کے لیے پتے جھاڑتا ہوں ، اور بھی بہت سے کام ہیں جو اس سے لیتا ہوں ۔ ” 12
انہوں نے کہا: یہ میری لاٹھی ہے ، میں اس پر ٹیک لگاتا ہوں اور میں اس سے اپنی بکریوں کے لئے پتے جھاڑتا ہوں اور اس میں میرے لئے کئی اور فائدے بھی ہیں
سورة طٰهٰ حاشیہ نمبر :12 اگرچہ جواب میں صرف اتنا کہہ دینا کافی تھا کہ حضور ، یہ لاٹھی ہے ، مگر حضرت موسیٰ نے اس سوال کا جو لمبا جواب دیا وہ ان کی اس وقت کی قلبی کیفیت کا ایک دلچسپ نقشہ پیش کرتا ہے ۔ قاعدے کی بات ہے کہ جب آدمی کو کسی بہت بڑی شخصیت سے بات کرنے کا موقع مل جاتا ہے تو وہ اپنی بات کو طول دینے کی کوشش کرتا ہے تاکہ اسے زیادہ سے زیادہ دیر تک اس کے ساتھ ہم کلامی کا شرف حاصل رہے ۔