Surah

Information

Surah # 21 | Verses: 112 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 73 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
اَمِ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِهٖۤ اٰلِهَةً ‌ ؕ قُلۡ هَاتُوۡا بُرۡهَانَكُمۡ‌ ۚ هٰذَا ذِكۡرُ مَنۡ مَّعِىَ وَذِكۡرُ مَنۡ قَبۡلِىۡ‌ ؕ بَلۡ اَكۡثَرُهُمۡ لَا يَعۡلَمُوۡنَ ۙ الۡحَـقَّ‌ فَهُمۡ مُّعۡرِضُوۡنَ‏ ﴿24﴾
کیا ان لوگوں نے اللہ کے سوا اور معبود بنا رکھے ہیں ان سے کہہ دو لاؤ اپنی دلیل پیش کرو یہ ہے میرے ساتھ والوں کی کتاب اور مجھ سے اگلوں کی دلیل ۔ بات یہ ہے کہ ان میں کے اکثر لوگ حق کو نہیں جانتے اسی وجہ سے منہ موڑے ہوئے ہیں ۔
ام اتخذوا من دونه الهة قل هاتوا برهانكم هذا ذكر من معي و ذكر من قبلي بل اكثرهم لا يعلمون الحق فهم معرضون
Or have they taken gods besides Him? Say, [O Muhammad], "Produce your proof. This [Qur'an] is the message for those with me and the message of those before me." But most of them do not know the truth, so they are turning away.
Kiya inn logon ney Allah kay siwa aur mabood bana rakhay hain inn say keh do laao apni daleel paish kero. Yeh hain meray sath walon ki kitab aur mujh say aglon ki daleel. Baat yeh hain kay inn mein kay aksar log haq ko nahi jantay issi waja say mun moray huye hain.
بھلا کیا اسے چھوڑ کر انہوں نے دوسرے خدا بنا رکھے ہیں؟ ( اے پیغمبر ) ان سے کہو کہ : لاؤ اپنی دلیل ! یہ ( قرآن ) بھی موجود ہے جس میں میرے ساتھ والوں کے لیے نصیحت ہے ، اور وہ ( کتابیں ) بھی موجود ہیں جن میں مجھ سے پہلے لوگوں کے لیے نصیحت تھی ۔ ( ١١ ) لیکن واقعہ یہ ہے کہ ان میں سے اکثر لوگ حق بات کا یقین نہیں کرتے ، اس لیے منہ موڑے ہوئے ہیں ۔
کیا اللہ کے سوا اور خدا بنا رکھے ہیں ، تم فرماؤ ( ف٤۵ ) اپنی دلیل لاؤ ( ف٤٦ ) یہ قرآن میرے ساتھ والوں کا ذکر ہے ( ف٤۷ ) اور مجھ سے اگلوں کا تذکرہ ( ف٤۸ ) بلکہ ان میں اکثر حق کو نہیں جانتے تو وہ رو گرداں ، ہیں ( ف٤۹ )
کیا اسے چھوڑ کر انہوں نے دوسرے خدا بنا لیے ہیں؟ اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، ان سے کہو کہ ” لاؤ اپنی دلیل ، یہ کتاب بھی موجود ہے جس میں میرے دور کے لوگوں کے لیے نصیحت ہے اور وہ کتابیں بھی موجود ہیں جن میں مجھ سے پہلے لوگوں کے لیے نصیحت تھی ۔ ” 24 مگر ان میں سے اکثر لوگ حقیقت سے بے خبر ہیں ، اس لیے منہ موڑے ہوئے ہیں ۔ 25
کیا ان ( کافروں ) نے اسے چھوڑ کر اور معبود بنا لئے ہیں؟ فرما دیجئے: اپنی دلیل لاؤ ، یہ ( قرآن ) ان لوگوں کا ذکر ہے جو میرے ساتھ ہیں اور ان کا ( بھی ) ذکر ہے جو مجھ سے پہلے تھے بلکہ ان میں سے اکثر لوگ حق کو نہیں جانتے اِس لئے وہ اِس سے رُوگردانی کئے ہوئے ہیں
سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :24 پہلے دو استدلال عقلی تھے ۔ اور یہ استدلال نقلی ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آج تک جتنی کتابیں بھی خدا کی طرف سے دنیا کے کسی ملک میں کسی قوم کے پیغمبر پر نازل ہوئی ہیں ، ان میں سے کسی اور کو بھی بندگی و عبادت کا حق پہنچتا ہے ۔ پھر یہ کیسا مذہب تم لوگوں نے بنا رکھا ہے جس کی تائید میں نہ عقل سے کوئی دلیل ہے اور نہ آسمانی کتابیں ہی جس کے لیے کوئی شہادت فراہم کرتی ہیں ۔ سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :25 یعنی نبی کی بات پر ان کا توجہ نہ کرنا علم پر نہیں بلکہ جہل پر مبنی ہے ۔ حقیقت سے بے خبر ہیں اس لیے سمجھانے والے کی بات کو ناقابل التفات سمجھتے ہیں ۔
حق سے غافل مشرک ان لوگوں نے اللہ کے سوا جن جن کو معبود بنا رکھا ہے ان کی عبادت پر ان کے پاس کوئی دلیل نہیں اور ہم جس اللہ کی عبادت کررہے ہیں اس میں سچے ہیں ہمارے ہاتھوں میں اعلیٰ تر دلیل کلام اللہ موجود ہے اور اس سے پہلے کی تمام الہامی کتابیں اسی کی دلیل میں باآواز بلند شہادت دیتی ہیں جو توحید کی موافقت میں اور کافروں کی خود پرستی کے خلاف میں ہیں ۔ جو کتاب جس پیغمبر پر اتری اس میں یہ بیان موجود رہا کہ اللہ کے سوا کوئی لائق عبادت نہیں لیکن اکثر مشرک حق سے غافل ہیں اور اللہ کی باتوں سے منکر ہیں ۔ تمام رسولوں کو توحید الٰہی کی ہی تلقین ہوتی رہی ۔ فرمان ہے آیت ( وَسْـَٔــلْ مَنْ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رُّسُلِنَآ اَجَعَلْنَا مِنْ دُوْنِ الرَّحْمٰنِ اٰلِهَةً يُّعْبَدُوْنَ 45؀ۧ ) 43- الزخرف:45 ) تجھ سے پہلے جو انبیاء گزرے ہیں تو خود پوچھ لے کہ ہم نے ان کے لئے اپنے سوا اور کوئی معبود مقرر کیا تھا کہ وہ اس کی عبادت کرتے ہوں؟ اور آیت میں ہے ( وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِيْ كُلِّ اُمَّةٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ 36؀ ) 16- النحل:36 ) ہم نے ہر امت میں اپنا پیغمبر بھیجا جس نے لوگوں میں اعلان کیا کہ تم سب ایک اللہ ہی کی عبادت کرو اور اس کے سوا ہر ایک کی عبادت سے الگ رہو ۔ پس انبیاء کی شہادت بھی یہی ہے اور خود فطرت اللہ بھی اسی کی شاہد ہے ۔ اور مشرکین کی کوئی دلیل نہیں ۔ ان کی ساری حجتیں بیکار ہیں اور ان پر اللہ کا غضب ہے اور ان کے لئے سخت عذاب ہے ۔