Surah

Information

Surah # 25 | Verses: 77 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 42 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 68-70, from Madina
لِّـنُحْیِۦَ بِهٖ بَلۡدَةً مَّيۡتًا وَّنُسۡقِيَهٗ مِمَّا خَلَقۡنَاۤ اَنۡعَامًا وَّاَنَاسِىَّ كَثِيۡرًا‏ ﴿49﴾
تاکہ اس کے ذریعے سے مردہ شہر کو زندہ کر دیں اور اسے ہم اپنی مخلوقات میں سے بہت سے چوپایوں اور انسانوں کو پلاتے ہیں ۔
لنحي به بلدة ميتا و نسقيه مما خلقنا انعاما و اناسي كثيرا
That We may bring to life thereby a dead land and give it as drink to those We created of numerous livestock and men.
Takay iss kay zariye say murda shehar ko zinda ker den aur issay hum apni makhlooqaat mein say boht say chopayon aur insano ko pilatay hain.
تاکہ ہم اس کے ذریعے مردہ زمین کو زندگی بخشیں ، اور اپنی مخلوق میں سے بہت سے مویشیوں اور انسانوں کو اس سے سیراب کریں ۔
تاکہ ہم اس سے زندہ کریں کسی مردہ شہر کو ( ف۸۹ ) اور اسے پلائیں اپنے بنائے ہوئے بہت سے چوپائے اور آدمیوں کو ،
تاکہ ایک مردہ علاقے کو اس کے ذریعے زندگی بخشے اور اپنی مخلوق میں سے بہت سے جانوروں اور انسانوں کو سیراب کرے ۔ 63
تاکہ اس کے ذریعے ہم ( کسی بھی ) مُردہ شہر کو زندگی بخشیں اور ( مزید یہ کہ ) ہم یہ ( پانی ) اپنے پیدا کئے ہوئے بہت سے چوپایوں اور ( بادیہ نشین ) انسانوں کو پلائیں
سورة الْفُرْقَان حاشیہ نمبر :63 اس آیت کے بھی وہی تین رخ ہیں جو اوپر والی آیت کے تھے ۔ اس میں توحید کے دلائل بھی ہیں اور آخرت کے دلائل بھی ۔ اور ان دونوں مضمونوں کے ساتھ اس میں یہ لطیف مضمون بھی پوشیدہ ہے کہ جاہلیت کا دور حقیقت میں خشک سالی اور قحط کا دور تھا جس میں انسانیت کی زمین بنجر ہو کر رہ گئی تھی ۔ اب یہ اللہ کا فضل ہے کہ وہ نبوت کا ابر رحمت لے آیا جو علم وحی کا خالص آبِ حیات برسا رہا ہے ، سب نہیں تو بہت سے بندگان خدا تو اس سے فیض یاب ہوں گے ہی ۔