Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
فَكَذَّبُوۡهُ فَاَهۡلَـكۡنٰهُمۡ‌ؕ اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاَيَةً‌ ؕ وَ مَا كَانَ اَكۡثَرُهُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ‏ ﴿139﴾
چونکہ عادیوں نے حضرت ہود کو جھٹلایا اس لئے ہم نے انہیں تباہ کر دیا ، یقیناً اس میں نشانی ہے اور ان میں سے اکثر بے ایمان تھے ۔
فكذبوه فاهلكنهم ان في ذلك لاية و ما كان اكثرهم مؤمنين
And they denied him, so We destroyed them. Indeed in that is a sign, but most of them were not to be believers.
Chunkay aadiyon ney hazrat hood ko jhutlaya iss liye hum ney unhen tabah ker diya yaqeenan iss mein nishani hai aur inn mein say aksar bey eman thay.
غرض ان لوگوں نے ہود کو جھٹلایا ، جس کے نتیجے میں ہم نے ان کو ہلاک کردیا ۔ ( ٢٩ ) یقینا اس سارے واقعے میں عبرت کا بڑا سامان ہے ، پھر بھی ان میں سے اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے ۔
تو انہوں نے اسے جھٹلایا ( ف۱۲۸ ) تو ہم نے انھیں بلاک کیا ( ف۱۲۹ ) بیشک اس میں ضرور نشانی ہے ، اور ان میں بہت مسلمان نہ تھے ،
آخرکار انہوں نے اسے جھٹلا دیا اور ہم نے ان کو ہلاک کر دیا ۔ 94 یقینا اس میں ایک نشانی ہے ، مگر ان میں سے اکثر لوگ ماننے والے نہیں ہیں ۔
سو انہوں نے اس کو ( یعنی ھود علیہ السلام کو ) جھٹلا دیا پس ہم نے انہیں ہلاک کر ڈالا ، بیشک اس ( قصہ ) میں ( قدرتِ الٰہیہ کی ) بڑی نشانی ہے ، اور ان میں سے اکثر لوگ مومن نہ تھے
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :94 اس قوم کے ہلاک ہونے کی جو تفصیل قرآن مجید میں بیان کی گئی ہے وہ یہ ہے کہ اچانک زور کی آندھی اٹھی ۔ یہ لوگ دور سے اس کو اپنی وادیوں کی طرف آتے دیکھ کر سمجھے کہ گھٹا چھائی ہے ۔ خوشیاں منانے لگے کہ اب خوب بارش ہو گی ۔ مگر وہ تھا خدا کا عذاب ۔ آٹھ دن اور سات راتوں تک مسلسل ایسی طوفانی ہوا چلتی رہی جس نے ہر چیز کو تباہ کر ڈالا ۔ اس کے زور کا یہ عالم تھا کہ اس نے آدمیوں کو اٹھا اٹھا کر پھینک دیا ۔ اس کی گرمی و خشکی کا یہ حال تھا کہ جس چیز پر گزر گئی اسے بوسیدہ کر کے رکھ دیا ۔ اور یہ طوفان اس وقت تک نہ تھما جب تک اس ظالم قوم کا ایک ایک متنفس ختم نہ ہو گیا ۔ بس ان کی بستیوں کے کھنڈر ہی ان کے انجام کی داستان سنانے کے لیے کھڑے رہ گئے ۔ اور آج کھنڈر بھی باقی نہیں ہیں ۔ اَحقاف کا پورا علاقہ ایک خوفناک ریگستان بن چکا ہے ۔ ( تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو تفہم القرآن ، جلد چہارم ، الاحقاف ، حاشیہ 25 ) ۔