Surah

Information

Surah # 36 | Verses: 83 | Ruku: 5 | Sajdah: 0 | Chronological # 41 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 45, from Madina
وَالۡقُرۡاٰنِ الۡحَكِيۡمِ ۙ‏ ﴿2﴾
قسم ہے قرآن با حکمت کی ۔
و القران الحكيم
By the wise Qur'an.
Qasam hai quran ba-hikmat ki.
حکمت بھرے قرآن کی قسم
حکمت والے قرآن کی قسم ،
قسم ہے قرآن حکیم کی 1
حکمت سے معمور قرآن کی قَسم
سورة یٰسٓ حاشیہ نمبر :1 ابن عباس ، عکرمہ ، ضحاک ، حسن بصری اور سفیان بن عُیَیْنہ کا قول ہے کہ اس کے معنی ہیں اے انسان یا ‘’ اے شخص ۔ اور بعض مفسرین نے اسے یا سید‘ ‘کا مخفف بھی قرار دیا ہے ۔ اس تاویل کی رو سے ان الفاظ کے مخاطب نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔
صراط مستقیم کی وضاحت ۔ حروف مقطعات جو سورتوں کے شروع میں ہوتے ہیں جیسے یہاں یاسین ہے ان کا پورا بیان ہم سورہ بقرہ کی تفسیر کے شروع میں کر چکے ہیں لہذا اب یہاں اسے دہرانے کی ضرورت نہیں ۔ بعض لوگوں نے کہا کہ یٰسین سے مراد اے انسان ہے ۔ بعض کہتے ہیں حبشی زبان میں اے انسان کے معنی میں یہ لفظ ہے ۔ کوئی کہتا ہے یہ اللہ کا نام ہے ، پھر فرماتا ہے قسم ہے محکم اور مضبوط قرآن کی جس کے آس پاس بھی باطل پھٹک نہیں سکتا ، کہ بالیقین اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم علیہ وسلم آپ اللہ کے سچے رسول ہیں ، سچے اچھے مضبوط اور عمدہ سیدھے اور صاف دین پر آپ ہیں ، یہ راہ اللہ رحمٰن و رحیم صراط مستقیم کی ہے ، اسی کا اترا ہوا یہ دین ہے جو عزت والا اور مومنوں پر خاص مہربانی کرنے والا ہے ۔ جیسے فرمان ہے ( وَاِنَّكَ لَـــتَهْدِيْٓ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ 52؀ۙ ) 42- الشورى:52 ) ، تو یقیناً راہ راست کی رہبری کرتا ہے جو اس اللہ کی سیدھی راہ ہے جو آسمان و زمین کا مالک ہے اور جس کی طرف تمام امور کا انجام ہے ، تاکہ تو عربوں کو ڈرا دے جن کے بزرگ بھی آگاہی سے محروم تھے جو محض غافل ہیں ۔ ان کا تنہا ذکر کرنا اس لئے نہیں کہ دوسرے اس تنبیہہ سے الگ ہیں ۔ جیسے کہ بعض افراد کے ذکر سے عام کی نفی نہیں ہوتی ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت عام تھی ساری دنیا کی طرف تھی اس کے دلائل وضاحت و تفصیل سے آیت ( قُلْ يٰٓاَيُّھَا النَّاسُ اِنِّىْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَيْكُمْ جَمِيْعَۨا ١٥٨؁ ) 7- الاعراف:158 ) کی تفسیر میں بیان ہو چکے ہیں ، اکثر لوگوں پر اللہ کے عذابوں کا قول ثابت ہو چکا ہے ۔ انہیں تو ایمان نصیب نہیں ہونے کا وہ تو تجھے جھٹلاتے ہی رہیں گے ۔