Surah

Information

Surah # 46 | Verses: 35 | Ruku: 4 | Sajdah: 0 | Chronological # 66 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 10, 15, 35, from Madina
اُولٰٓٮِٕكَ الَّذِيۡنَ نَـتَقَبَّلُ عَنۡهُمۡ اَحۡسَنَ مَا عَمِلُوۡا وَنَـتَجَاوَزُ عَنۡ سَيِّاٰتِهِمۡ فِىۡۤ اَصۡحٰبِ الۡجَنَّةِ‌ ؕ وَعۡدَ الصِّدۡقِ الَّذِىۡ كَانُوۡا يُوۡعَدُوۡنَ‏ ﴿16﴾
یہی وہ لوگ ہیں جن کے نیک اعمال تو ہم قبول فرما لیتے ہیں اور جن کے بد اعمال سے درگزر کر لیتے ہیں ( یہ ) جنتی لوگوں میں ہیں ۔ اس سچے وعدے کے مطابق جو ان سے کیا جاتا ہے ۔
اولىك الذين نتقبل عنهم احسن ما عملوا و نتجاوز عن سياتهم في اصحب الجنة وعد الصدق الذي كانوا يوعدون
Those are the ones from whom We will accept the best of what they did and overlook their misdeeds, [their being] among the companions of Paradise. [That is] the promise of truth which they had been promised.
Yehi woh log hain jinn kay nek aemaal to hum qabool farma letay hain aur jinn kay bad aemaal say darguzar ker letay hain ( yeh ) jannati logon mein hain. Iss sachay waday kay mutabiq jo inn say kiya jata tha.
یہ وہ لوگ ہیں جن سے ہم ان کے بہترین اعمال قبول کریں گے ، اور ان کی خطاؤں سے درگذر کریں گے ( جس کے نتیجے میں ) وہ جنت والوں میں شامل ہوں گے ، اس سچے وعدے کی بدولت جو ان سے کیا جاتا تھا ۔
یہ ہیں وہ جن کی نیکیاں ہم قبول فرمائیں گے ( ف٤۵ ) اور ان کی تقصیروں سے درگزر فرمائیں گے جنت والوں میں ، سچا وعدہ جو انہیں دیا جاتا تھا ( ف٤٦ )
اس طرح کے لوگوں سے ہم ان کے بہترین اعمال کو قبول کرتے ہیں اور ان کی برائیوں سے درگزر کر جاتے ہیں 21 یہ جنتی لوگوں میں شامل ہوں گے اس سچے وعدے کے مطابق جو ان سے کیا جاتا رہا ہے ۔
یہی وہ لوگ ہیں ہم جن کے نیک اعمال قبول کرتے ہیں اوران کی کوتاہیوں سے درگزر فرماتے ہیں ، ( یہی ) اہلِ جنت ہیں ۔ یہ سچا وعدہ ہے جو ان سے کیا جا رہا ہے
سورة الْاَحْقَاف حاشیہ نمبر :21 یعنی دنیا میں انہوں نے جو بہت رسے بہتر عمل کیا ہے آخرت میں اسی کے لحاظ سے مقرر کیا جائے گا ۔ اور ان کی لغزشوں ، کمزوریوں اور خطاؤں پر گرفت نہیں کی جائے گی یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے ایک کریم النفس اور قدر شناس آقا اپنے خدمت گذار اور وفادار ملازم کی قدر اس کی چھوٹی چھوٹی خدمات کے لحاظ سے نہیں بلکہ اس کی کسی ایسی خدمت کے لحاظ سے کرتا ہے جس میں اس نے کوئی بڑا کارنامہ انجام دیا ہو ، یا جانثاری یا وفا شعاری کا کمال کر دکھایا ہو ۔ اور ایسے خادم کے ساتھ وہ یہ معاملہ نہیں کیا کرتا کہ اس کی ذرا ذرا سی کوتاہیوں پر گرفت کر کے اس کی ساری خدمت پر پانی پھیر دے ۔