Surah

Information

Surah # 3 | Verses: 200 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 89 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
فَرِحِيۡنَ بِمَاۤ اٰتٰٮهُمُ اللّٰهُ مِنۡ فَضۡلِهٖ ۙ وَيَسۡتَبۡشِرُوۡنَ بِالَّذِيۡنَ لَمۡ يَلۡحَقُوۡا بِهِمۡ مِّنۡ خَلۡفِهِمۡۙ اَ لَّا خَوۡفٌ عَلَيۡهِمۡ وَلَا هُمۡ يَحۡزَنُوۡنَ‌ۘ‏ ﴿170﴾
اللہ تعالٰی نے اپنا فضل جو انہیں دے رکھا ہے اس سے بہت خوش ہیں اور خوشیاں منا رہے ہیں ان لوگوں کی بابت جو اب تک ان سے نہیں ملے ان کے پیچھے ہیں اس پر کہ انہیں نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہونگے ۔
فرحين بما اتىهم الله من فضله و يستبشرون بالذين لم يلحقوا بهم من خلفهم الا خوف عليهم و لا هم يحزنون
Rejoicing in what Allah has bestowed upon them of His bounty, and they receive good tidings about those [to be martyred] after them who have not yet joined them - that there will be no fear concerning them, nor will they grieve.
Allah Taalaa ney jo apna fazal unhen dey rakha hai uss say boht khush hain aur khushiyan mana rahey hain unn logon ki babat jo abb tak unn say nahi milay unn kay peechay hain iss per kay unhen na koi khof hai aur na woh ghumgeen hongay.
اللہ نے ان کو اپنے فضل سے جو کچھ دیا ہے وہ اس پر مگن ہیں ، اور ان کے پیچھے جو لوگ ابھی ان کے ساتھ ( شہادت میں ) شامل نہیں ہوئے ، ان کے بارے میں اس بات پر بھی خوشی مناتے ہیں کہ ( جب وہ ان سے آکر ملیں گے تو ) نہ ان پر کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے ۔
شاد ہیں اس پر جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دیا ( ف۳۳٤ ) اور خوشیاں منا رہے ہیں اپنے پچھلوں کی جو ابھی ان سے نہ ملے ( ف۳۳۵ ) کہ ان پر نہ کچھ اندیشہ ہے اور نہ کچھ غم ،
جو کچھ اللہ نے اپنے فضل سے انھیں دیا ہے اس پر خوش وخرم ہیں ، 121 اور مطمئن ہیں کہ جو اہل ایمان ان کے پیچھے دنیا میں رہ گئے ہیں اور ابھی وہاں نہیں پہنچے ہیں ان کے لیے بھی کسی خوف اور رنج کا موقع نہیں ہے ۔
وہ ( حیاتِ جاودانی کی ) ان ( نعمتوں ) پر فرحاں و شاداں رہتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے عطا فرما رکھی ہیں اور اپنے ان پچھلوں سے بھی جو ( تاحال ) ان سے نہیں مل سکے ( انہیں ایمان اور طاعت کی راہ پر دیکھ کر ) خوش ہوتے ہیں کہ ان پر بھی نہ کوئی خوف ہو گا اور نہ وہ رنجیدہ ہوں گے
سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :121 مسند احمد میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث مروی ہے جس کا مضمون یہ ہے کہ جو شخص نیک عمل لے کر دنیا سے جاتا ہے اسے اللہ کے ہاں اس قدر پر لطف اور پر کیف زندگی میسر آتی ہے جس کے بعد وہ کبھی دنیا میں واپس آنے کی تمنا نہیں کرتا ۔ مگر شہید اس سے مستثنیٰ ہے ۔ وہ تمناکرتا ہے کہ پھر دنیا میں بھیجا جائے اور پھر اس لذت ، اس سرور اور اس نشے سے لطف اندوز ہو جو راہ خدا میں جان دیتے وقت حاصل ہوتا ہے ۔