سورة الْمَعَارِج حاشیہ نمبر :2
اصل میں لفظ ذی المعارج استعمال ہوا ہے ۔ معارج ، معرج کی جمع ہے جس کے معنی زینے ، یا سیڑھی ، یا ایسی چیز کے ہیں جس کے ذریعے سے اوپر چڑھا جائے ۔ اللہ تعالی کو معارج والا کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اس کی ذات بہت بالا و برتر ہے اور اس کے حضور باریاب ہونے کے لیے فرشتوں کو پے درپے بلندیوں سے گزرنا ہوتا ہے ، جیسا کہ بعد والی آیت میں بیان فرمایا گیا ہے ۔