Surah

Information

Surah # 76 | Verses: 31 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 98 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
اِنَّ هٰٓؤُلَاۤءِ يُحِبُّوۡنَ الۡعَاجِلَةَ وَيَذَرُوۡنَ وَرَآءَهُمۡ يَوۡمًا ثَقِيۡلًا‏ ﴿27﴾
بیشک یہ لوگ جلدی ملنے والی ( دنیا ) کو چاہتے ہیں اور اپنے پیچھے ایک بڑے بھاری دن کو چھوڑے دیتے ہیں ۔
ان هؤلاء يحبون العاجلة و يذرون وراءهم يوما ثقيلا
Indeed, these [disbelievers] love the immediate and leave behind them a grave Day.
Behak yeh log jaldi milnay wali ( duniya ) ko chahtay hein aur apney peechay aik baray bhari din ko choray detay hein
یہ لوگ تو ( دنیا کی ) فوری چیزوں سے محبت کرتے ہیں اور اپنے آگے جو بھاری دن آنے والا ، اسے نظر انداز کیے ہوئے ہیں ۔
بیشک یہ لوگ ( ف٤۵ ) پاؤں تلے کی ( دنیاوی فائدے کو ) عزیز رکھتے ہیں ( ف٤٦ ) اور اپنے پیچھے ایک بھاری دن کو چھوڑ بیٹھے ہیں ( ف٤۷ )
یہ لوگ تو جلدی حاصل ہونے والی چیز ﴿دنیا﴾ سے محبت رکھتے ہیں اور آگے جو بھاری دن آنے والا ہے اسے نظر انداز کر دیتے ہیں31 ۔
بے شک یہ ( طالبانِ دنیا ) جلد ملنے والے مفاد کو عزیز رکھتے ہیں اور سخت بھاری دن ( کی یاد ) کو اپنے پسِ پشت چھوڑے ہوئے ہیں
سورة الدَّهْر حاشیہ نمبر :31 یعنی یہ کفار قریش جس وجہ سے اخلاق اور عقائد کی گمراہیوں پر مصر ہیں ، اور جس بنا پر آپ کی دعوت حق کے لیے ان کے کان بہرے ہو گئے ہیں ، وہ دراصل ان کی دنیا پرستی اور آخرت سے بے فکری و بے نیازی ہے ۔ اس لیے ایک سچے خدا پرست انسان کا راستہ ان کے راستے سے اتنا الگ ہے کہ دونوں کے درمیان کسی مصالحت کا سرے سے کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔