Surah

Information

Surah # 6 | Verses: 165 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 55 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
فَقَدۡ كَذَّبُوۡا بِالۡحَـقِّ لَـمَّا جَآءَهُمۡ‌ؕ فَسَوۡفَ يَاۡتِيۡهِمۡ اَنۢۡـبٰٓـؤُا مَا كَانُوۡا بِهٖ يَسۡتَهۡزِءُوۡنَ‏ ﴿5﴾
انہوں نے اس سچی کتاب کو بھی جھٹلایا جب کہ وہ ان کے پاس پہنچی ، سو جلد ی ہی ان کو خبر مل جائے گی اس چیز کی جس کے ساتھ یہ لوگ استہزا کیا کرتے تھے
فقد كذبوا بالحق لما جاءهم فسوف ياتيهم انبؤا ما كانوا به يستهزءون
For they had denied the truth when it came to them, but there is going to reach them the news of what they used to ridicule.
Enhon ney iss sachi kitab ko bhi jhutlaya jabkay woh inn kay pass phonchi so jaldi hi inn ko khabar mill jayegi uss cheez ki jiss kay sath yeh istehzaa kiya kertay thay.
چنانچہ جب حق ان کے پاس آگیا تو ان لوگوں نے اسے جھٹلا دیا ۔ نتیجہ یہ کہ جس بات کا یہ مذاق اڑاتے رہے ہیں ، جلد ہی ان کو اس کی خبریں پہنچ جائیں گی ۔ ( ٢ )
تو بیشک انہوں نے حق کو جھٹلایا ( ف۱۰ ) جب ان کے پاس آیا ، تو اب انہیں خبر ہوا چاہتی ہے اس چیز کی جس پر ہنس رہے تھے ( ف۱۱ )
چنانچہ اب جو حق ان کے پاس آیا تو اسے بھی انہوں نے جھٹلا دیا ۔ اچھا ، جس چیز کا وہ اب تک مذاق اڑاتے رہے ہیں عنقریب اس کے متعلق کچھ خبریں انہیں پہنچیں گی ۔ 4
پھر بیشک انہوں نے ( اسی طرح ) حق ( یعنی قرآن ) کو ( بھی ) جھٹلا دیا جب وہ ان کے پاس ( اُلوہی نشانی کے طور پر ) آیا ، پس عنقریب ان کے پاس اس کی خبریں آیا چاہتی ہیں جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے
سورة الْاَنْعَام حاشیہ نمبر :4 اشارہ ہے ہجرت اور ان کامیابیوں کی طرف جو ہجرت کے بعد اسلام کو پے در پے حاصل ہونے والی تھیں ۔ جس وقت یہ اشارہ فرمایا گیا تھا اس وقت نہ کفار یہ گمان کر سکتے تھے کہ کس قسم کی خبریں انہیں پہنچنے والی ہیں اور نہ مسلمانوں ہی کے ذہن میں اس کا کوئی تصور تھا ۔ بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی آئندہ کے امکانات سے بے خبر تھے ۔