سورة الْاَنْعَام حاشیہ نمبر :41
یعنی یہ حقیقت کہ تنہا اللہ ہی قادر مطلق ہے ، اور وہی تمام اختیارات کا مالک اور تمہاری بھلائی اور برائی کا مختار کل ہے ، اور اسی کے ہاتھ میں تمہاری قسمتوں کی باگ دوڑ ہے ، اس کی شہادت تو تمہارے اپنے نفس میں موجود ہے ۔ جب کوئی سخت وقت آتا ہے اور اسباب کے سر رشتے ٹوٹتے نظر آتے ہیں تو اس وقت تم بے اختیار اسی کی طرف رجوع کرتے ہو ۔ لیکن اس کھلی علامت کے ہوتے ہوئے بھی تم نے خدائی میں بلا دلیل و حجت اور بلا ثبوت دوسروں کو اس کا شریک بنا رکھا ہے ۔ پلتے ہو اس کے رزق پر اور ان داتا بناتے ہو دوسروں کو ۔ مدد پاتے ہو اس کے فضل و کرم سے اور حامی و ناصر ٹھیراتے ہو دوسروں کو ۔ غلام ہو اس کے اور بندگی بجا لاتے ہو دوسروں کی ۔ مشکل کشائی کرتا ہے وہ ، برے وقت پر گڑ گڑاتے ہو اس کے سامنے ، اور جب وہ وقت گزر جاتا ہے تو تمہارے مشکل کشا بن جاتے ہیں دوسرے اور نذریں اور نیازیں چڑھنے لگتی ہیں دوسروں کے نام کی ۔