Surah

Information

Surah # 7 | Verses: 206 | Ruku: 24 | Sajdah: 1 | Chronological # 39 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 163-170, from Madina
يَاۡتُوۡكَ بِكُلِّ سٰحِرٍ عَلِيۡمٍ‏ ﴿112﴾
کہ وہ سب ماہر جادوگروں کو آپ کے پاس لاکر حاضر کردیں ۔
ياتوك بكل سحر عليم
Who will bring you every learned magician."
Kay woh sab maahir jadoogaron ko aap kay pass laa ker hazir ker den.
تاکہ وہ تمام ماہر جادوگروں کو جمع کر کے تمہارے پاس لے آئیں ۔ ( ٥٤ )
کہ ہر علم والے جادوگر کو تیرے پاس لے آئیں ( ف۲۱۱ )
کہ ہر ماہرِفن جادوگر کو آپ کےپاس لے آئیں ۔ 89
وہ تمہارے پاس ہر ماہر جادوگر کو لے آئیں
سورة الْاَعْرَاف حاشیہ نمبر :89 فرعونی درباریوں کے اس قول سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ ان کےذہن میں خدائی نشان اور جادو کے امتیازی فرق کا تصوّر بالکل واضح طور پر موجود تھا ۔ وہ جانتے تھے کہ خدائی نشان سے حقیقی تغیر واقع ہوتا ہے اور جادو محض نظر اور نفس کو متاثر کر کے اشیاء میں ایک خاص طرح کا تغیر محسوس کراتا ہے ۔ اسی بنا پر انہوں نے حضرت موسیٰ کے دعوائے رسالت کو رد کرنے کے لیے کہا کہ یہ شخص جادوگر ہے ، یعنی عصا حقیقت میں سانپ نہیں بن گیا کہ اسے خدائی نشان مانا جائے ، بلکہ صرف ہمیں ایسا اور ان کے ذریعہ سے لاٹھیوں اور رسیوں کو سانپوں میں تبدیل کر کے لوگوں کو دکھا دیا جائے تا کہ عامتہ الناس کے دلوں میں اس پیغمبرانہ معجزے سے جو ہیبت بیٹھ گئی ہے وہ اگر بالکلیہ دور نہ ہو تو کم از کم شک ہی میں تبدیل ہو جائے ۔