Surah

Information

Surah # 7 | Verses: 206 | Ruku: 24 | Sajdah: 1 | Chronological # 39 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 163-170, from Madina
قَالُـوۡۤا اُوۡذِيۡنَا مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ تَاۡتِيَنَا وَمِنۡۢ بَعۡدِ مَا جِئۡتَنَا‌ ؕ قَالَ عَسٰى رَبُّكُمۡ اَنۡ يُّهۡلِكَ عَدُوَّكُمۡ وَيَسۡتَخۡلِفَكُمۡ فِى الۡاَرۡضِ فَيَنۡظُرَ كَيۡفَ تَعۡمَلُوۡنَ‏ ﴿129﴾
قوم کے لوگ کہنے لگے کہ ہم تو ہمیشہ مصیبت ہی میں رہے آپ کی تشریف آوری سے قبل بھی اور آپ کی تشریف آوری کے بعد بھی موسیٰ ( علیہ السلام ) نے فرمایا کہ بہت جلد اللہ تمہارے دشمن کو ہلاک کردے گا اور بجائے ان کے تم کو اس سرزمین کا خلیفہ بنا دے گا پھر تمہارا طرز عمل دیکھے گا ۔
قالوا اوذينا من قبل ان تاتينا و من بعد ما جتنا قال عسى ربكم ان يهلك عدوكم و يستخلفكم في الارض فينظر كيف تعملون
They said, "We have been harmed before you came to us and after you have come to us." He said, "Perhaps your Lord will destroy your enemy and grant you succession in the land and see how you will do."
Qom kay log kehney lagay kay hum to hamesha museebat hi mein rahey aap ki tashreef aawari say qabal bhi aur aap ki tashreef aawari kay baad bhi. Musa ( alh-e-salam ) ney farmaya kay boht jald Allah tumharay dushman ko halak ker dey ga aur bajaye unn kay tum ko iss sir zamin ka khalifa bana dey ga phir tumhara tarz-e-amal dekhay ga.
انہوں نے کہا کہ : ہمیں تو آپ کے آنے سے پہلے بھی ستایا گیا تھا ، اور آپ کے آنے کے بعد بھی ( ستایا جارہا ہے ) موسیٰ نے کہا : امید رکھو کہ اللہ تمہارے دشمن کو ہلاک کردے گا ، اور تمہیں زمین میں اس کا جانشین بنا دے گا ، پھر دیکھے گا کہ تم کیسا کام کرتے ہو ۔
بولے ہم ستائے گئے آپ کے آنے سے پہلے ( ف۲۳۳ ) اور آپ کے تشریف لانے کے بعد ( ف۲۳٤ ) کہا قریب ہے کہ تمہارا رب تمہارے دشمن کو ہلاک کرے اور اس کی جگہ زمین کا مالک تمہیں بنائے پھر دیکھے کیسے کام کرتے ہو ( ف۲۳۵ )
اس کی قوم کے لوگوں نے کہا تیرے آنے سے پہلے بھی ہم ستائے جاتےتھے اور اب تیرے آنے پر بھی ستائے جا رہے ہیں ۔ اس نے جواب دیا قریب ہے وہ وقت کہ تمہارا ربّ تمہارے دشمن کو ہلاک کر دے اور تم کو زمین میں خلیفہ بنائے ، پھر دیکھے کہ تم کیسے عمل کرتے ہو؟ ؏ ١۵
لوگ کہنے لگے: ( اے موسٰی! ) ہمیں تو آپ کے ہمارے پاس آنے سے پہلے بھی اذیتیں پہنچائی گئیں اور آپ کے ہمارے پاس آنے کے بعد بھی ( گویا ہم دونوں طرح مارے گئے ، ہماری مصیبت کب دور ہو گی؟ ) موسٰی ( علیہ السلام ) نے ( اپنی قوم کو تسلی دیتے ہوئے ) فرمایا: قریب ہے کہ تمہارا رب تمہارے دشمن کو ہلاک کردے اور ( اس کے بعد ) زمین ( کی سلطنت ) میں تمہیں جانشین بنا دے پھر وہ دیکھے کہ تم ( اقتدار میں آکر ) کیسے عمل کرتے ہو