Surah

Information

Surah # 9 | Verses: 129 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 113 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except last two verses from Makkah
اِلَّا الَّذِيۡنَ عَاهَدتُّمۡ مِّنَ الۡمُشۡرِكِيۡنَ ثُمَّ لَمۡ يَنۡقُصُوۡكُمۡ شَيۡـًٔـا وَّلَمۡ يُظَاهِرُوۡا عَلَيۡكُمۡ اَحَدًا فَاَتِمُّوۡۤا اِلَيۡهِمۡ عَهۡدَهُمۡ اِلٰى مُدَّتِهِمۡ‌ؕ اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ الۡمُتَّقِيۡنَ‏ ﴿4﴾
بجز ان مشرکوں کے جن سے تمہارا معاہدہ ہو چکا ہے اور انہوں نے تمہیں ذرا سا بھی نقصان نہیں پہنچایا اور نہ کسی کی تمہارے خلاف مدد کی ہے تو تم بھی ان کے معاہدے کی مدت ان کے ساتھ پوری کرو اللہ تعالٰی پرہیزگاروں کو دوست رکھتا ہے ۔
الا الذين عهدتم من المشركين ثم لم ينقصوكم شيا و لم يظاهروا عليكم احدا فاتموا اليهم عهدهم الى مدتهم ان الله يحب المتقين
Excepted are those with whom you made a treaty among the polytheists and then they have not been deficient toward you in anything or supported anyone against you; so complete for them their treaty until their term [has ended]. Indeed, Allah loves the righteous [who fear Him].
Ba-juz unn mushrikon kay jin say tumhara mohaeeda ho chuka hai aur unhon ney tumhen zara sa bhi nuksan nahi phonchaya na kissi ki tumharay khilaf madad ki hai to tum bhi unn kay mohaeeday ki muddat unn kay sath poori kero Allah Taalaa perhezgaron ko dost rakhta hai.
البتہ ( مسلمانو ) جن مشرکین سے تم نے معاہدہ کیا ، پھر ان لوگوں نے تمہارے ساتھ عہد میں کوئی کوتاہی نہیں کی ، اور تمہارے خلاف کسی کی مدد بھی نہیں کی ، تو ان کے ساتھ کئے ہوئے معاہدے کی مدت کو پورا کرو ۔ بیشک اللہ احتیاط کرنے والوں کو پسند کرتا ہے ۔ ( ٣ )
مگر وہ مشرک جن سے تمہارہ معاہدہ تھا پھر انہوں نے تمہارے عہد میں کچھ کمی نہیں کی ( ف۹ ) اور تمہارے مقابل کسی کو مدد نہ دی تو ان کا عہد ٹھہری ہوئی مدت تک پورا کرو ، بیشک اللہ پرہیزگاروں کو دوست رکھتا ہے ،
بجز ان مشرکین کے جن سے تم نے معاہدے کیے پھر انہوں نے اپنے عہد کو پورا کرنے میں تمہارے ساتھ کوئی کمی نہیں کی اور نہ تمہارے خلاف کسی کی مدد کی ، تو ایسے لوگوں کے ساتھ تم بھی مدتِ معاہدہ تک وفا کرو کیونکہ اللہ متقیوں ہی کو پسند کرتا ہے ۔ 5
سوائے ان مشرکوں کے جن سے تم نے معاہدہ کیا تھا پھر انہوں نے تمہارے ساتھ ( اپنے عہد کو پورا کرنے میں ) کوئی کمی نہیں کی اور نہ تمہارے مقابلہ پر کسی کی مدد ( یا پشت پناہی ) کی سو تم ان کے عہد کو ان کی مقررہ مدت تک ان کے ساتھ پورا کرو ، بیشک اللہ پرہیزگاروں کو پسند فرماتا ہے
سورة التَّوْبَة حاشیہ نمبر :5 یعنی یہ بات تقویٰ کے خلاف ہوگی کہ جنھوں نے تم سے کوئی عہد شکنی نہیں کی ہے ان سے تم عہد شکنی کرو ۔ اللہ کے نزدیک پسندیدہ صرف وہی لوگ ہیں جو ہرحال میں تقویٰ پر قائم رہیں ۔
عہد نامہ کی شرط پہلے جو حدیثیں بیان ہو چکی ہیں ان کا اور اس آیت کامضمون ایک ہی ہے اس سے صاف ہو گیا کہ جن میں مطلقاً عہد و پیمان ہوئے تھے انہیں تو چار ماہ کی مہلت دی گئی کہ اس میں وہ اپنا جو چاہیں کرلیں اور جن سے کسی مدت تک عہد پیمان ہو چکے ہیں وہ سب عہد ثابت ہیں بشرطیکہ وہ لوگ معاہدے کی شرائط پر قائم رہیں نہ مسلمان کو خود کوئی ایذاء پہنچائیں نہ ان کے دشمنوں کی کمک اور امداد کریں اللہ تعالیٰ اپنے وعدوں کے پورے لوگوں سے محبت رکھتا ہے ۔