Surah

Information

Surah # 9 | Verses: 129 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 113 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except last two verses from Makkah
لَوۡ كَانَ عَرَضًا قَرِيۡبًا وَّسَفَرًا قَاصِدًا لَّاتَّبَعُوۡكَ وَلٰـكِنۡۢ بَعُدَتۡ عَلَيۡهِمُ الشُّقَّةُ ‌ ؕ وَسَيَحۡلِفُوۡنَ بِاللّٰهِ لَوِ اسۡتَطَعۡنَا لَخَـرَجۡنَا مَعَكُمۡ ۚ يُهۡلِكُوۡنَ اَنۡفُسَهُمۡ‌ ۚ وَاللّٰهُ يَعۡلَمُ اِنَّهُمۡ لَـكٰذِبُوۡنَ‏ ﴿42﴾
اگر جلد وصول ہونے والا مال و اسباب ہو تا اور ہلکا سا سفر ہوتا تو یہ ضرور آپ کے پیچھے ہو لیتے لیکن ان پر تو دوری اور دراز کی مشکل پڑ گئی ۔ اب تو یہ اللہ کی قسمیں کھائیں گے کہ اگر ہم میں قوت اور طاقت ہوتی تو ہم یقیناً آپ کے ساتھ نکلتے ، یہ اپنی جانوں کو خود ہی ہلاکت میں ڈال رہے ہیں ان کے جھوٹا ہونے کا سچا علم اللہ کو ہے ۔
لو كان عرضا قريبا و سفرا قاصدا لاتبعوك و لكن بعدت عليهم الشقة و سيحلفون بالله لو استطعنا لخرجنا معكم يهلكون انفسهم و الله يعلم انهم لكذبون
Had it been an easy gain and a moderate trip, the hypocrites would have followed you, but distant to them was the journey. And they will swear by Allah , "If we were able, we would have gone forth with you," destroying themselves [through false oaths], and Allah knows that indeed they are liars.
Agar jald wasool honey wala maal-o-asbaab hota aur halka sa safar hota to yeh zaroor aap kay peechay ho letay lekin unn per doori aur daraz ki mushkil parr gaee. Abb ato yeh Allah ki qasmen khayen gay kay agar hum mein qooat-o-taqat hoti to hum yaqeenan aap kay sath nikaltay yeh apni janon ko khud hi halakat mein daal rahey hain inn kay jhootay honey ka sacha ilm Allah ko hai.
اگر دنیا کا سامان کہیں قریب ملنے والا ہوتا ، اور سفر درمیانہ قسم کا ہوتا ، تو یہ ( منافق لوگ ) ضرور تمہارے پیچھے ہو لیتے ، لیکن یہ کٹھن فاصلہ ان کے لیے بہت دور پڑگیا ۔ اور اب یہ اللہ کی قسمیں کھائیں گے کہ اگر ہم میں استطاعت ہوتی تو ہم ضرور آپ کے ساتھ نکل جاتے ۔ یہ لوگ اپنی جانوں کو ہلاک کر رہے ہیں اور اللہ خوب جانتا ہے کہ یہ جھوٹے ہیں ۔
اگر کوئی قریب مال یا متوسط سفر ہوتا ( ف۱۰۰ ) تو ضرور تمہارے ساتھ جاتے ( ف۱۰۱ ) مگر ان پر تو مشقت کا راستہ دور پڑ گیا ، اور اب اللہ کی قسم کھائیں گے ( ف۱۰۲ ) کہ ہم سے بن پڑتا تو ضرور تمہارے ساتھ چلتے ( ف۱۰۳ ) اپنی جانو کو ہلاک کرتے ہیں ( ف۱۰٤ ) اور اللہ جانتا ہے کہ وہ بیشک ضرور جھوٹے ہیں ،
اے نبی اگر فائدہ سہل الحصول ہوتا اور سفر ہلکا ہوتا تو وہ ضرور تمہارے پیچھے چلنے پر آمادہ ہو جاتے ، مگر ان پر تو یہ راستہ بہت کٹھن ہو گیا ۔ 44 اب وہ خدا کی قسم کھا کھا کر کہیں گے کہ اگر ہم چل سکتے تو یقیناً تمہارے ساتھ چلتے! وہ اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈال رہے ہیں ۔ اللہ خوب جانتا ہے کہ وہ جھوٹے ہیں ۔ ؏ ٦
اگر مالِ ( غنیمت ) قریب الحصول ہوتا اور ( جہاد کا ) سفر متوسط و آسان تو وہ ( منافقین ) یقیناً آپ کے پیچھے چل پڑتے لیکن ( وہ ) پُرمشقّت مسافت انہیں بہت دور دکھائی دی ، اور ( اب ) وہ عنقریب اللہ کی قَسمیں کھائیں گے کہ اگر ہم میں استطاعت ہوتی تو ضرور تمہارے ساتھ نکل کھڑے ہوتے ، وہ ( ان جھوٹی باتوں سے ) اپنے آپ کو ( مزید ) ہلاکت میں ڈال رہے ہیں ، اور اللہ جانتا ہے کہ وہ واقعی جھوٹے ہیں
سورة التَّوْبَة حاشیہ نمبر :44 یعنی یہ دیکھ کر کہ مقابلہ روم جیسی طاقت سے ہے اور زمانہ شدید گرمی کا ہے اور ملک میں قحط برپا ہے اور نئے سال کی فصلیں جن سے آس لگی ہوئی تھی ، کٹنے کے قریب ہیں ، ان کو تبوک کا سفر بہت ہی گراں محسوس ہونے لگا ۔
عیار لوگوں کو بےنقاب کردو جو لوگ غزوہ تبوک میں جانے سے رہ گئے تھے اور اس کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر اپنے جھوٹے اور بناوٹی عذر پیش کرنے لگے تھے ۔ انہیں اس آیت میں ڈانٹا جا رہا ہے کہ دراصل انہیں کوئی معذوری نہ تھی اگر کوئی انسان غنیمت اور قریب کا سفر ہوتا تو یہ ساتھ ہو لیتے لیکن شام تک کے لمبے سفر نے ان کے گھٹنے توڑ دیئے اور مشقت کے خیال نے ان کے ایمان کمزور کر دیئے ۔ اب یہ آ کر جھوٹی قسمیں کھا کھا کر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو دھوکہ دے رہے ہیں کہ اگر کوئی عذر نہ ہوتا تو بھلا ہم شرف ہم رکابی چھوڑنے والے تھے؟ ہم تو جان و دل سے آپ کے قدموں میں حاضر ہو جاتے اللہ فرماتا ہے ان کے جھوٹ کا مجھے علم ہے انہوں نے تو اپنے آپ کو غارت کر دیا ۔