کہہ دو کہ : تم اپنا مال چاہے خوشی خوشی چندے میں دو ، یا بددلی سے ، وہ تم سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا ۔ ( ٤٤ ) تم ایسے لوگ ہو جو مسلسل نافرمانی کرتے رہے ہو ۔
سورة التَّوْبَة حاشیہ نمبر :53
بعض منافق ایسے بھی تھے جو اپنے آپ کو خطرے میں ڈالنے کے لیے تو تیار نہ تھے ، مگر یہ بھی نہ چاہتے تھے کہ اس جہاد اور اس کی سعی سے بالکل کنارہ کش رہ کر مسلمانوں کی نگاہ میں اپنی ساری وقعت کھو دیں اور اپنے نفاق کو علانیہ ظاہر کردیں ۔ اس لیے وہ کہتے تھے کہ ہم جنگی خدمت کو انجام دینے سے تو اس وقت معذرت چاہتے ہیں ، لیکن مال سے مدد کرنے کے لیے حاضر ہیں ۔