Surah

Information

Surah # 9 | Verses: 129 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 113 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except last two verses from Makkah
وَيَحۡلِفُوۡنَ بِاللّٰهِ اِنَّهُمۡ لَمِنۡكُمۡؕ وَمَا هُمۡ مِّنۡكُمۡ وَلٰـكِنَّهُمۡ قَوۡمٌ يَّفۡرَقُوۡنَ‏ ﴿56﴾
یہ اللہ کی قسم کھا کھا کر کہتے ہیں کہ تمہاری جماعت کے لوگ ہیں حالانکہ وہ دراصل تمہارے نہیں بات صرف اتنی ہے یہ ڈرپوک لوگ ہیں ۔
و يحلفون بالله انهم لمنكم و ما هم منكم و لكنهم قوم يفرقون
And they swear by Allah that they are from among you while they are not from among you; but they are a people who are afraid.
Yeh Allah ki qasam kha kha ker kehtay hain yeh tumhari jamat kay log hain halankay woh dar-asal tumharay nahi baat sirf itni hai kay yeh darpok log hain.
یہ اللہ کی قسمیں کھا کر کہتے ہیں کہ وہ تم میں سے ہیں ، حالانکہ وہ تم میں سے نہیں ہیں ، بلکہ وہ ڈرپوک لوگ ہیں
اور اللہ کی قسمیں کھاتے ہیں ( ف۱۲۹ ) کہ وہ تم میں سے ہیں ( ف۱۳۰ ) اور تم میں سے ہیں نہیں ( ف۱۳۱ ) ہاں وہ لوگ ڈرتے ہیں ( ف۱۳۲ )
وہ خدا کی قسم کھا کھا کر کہتے ہیں کہ ہم تمہی میں سے ہیں ، حالانکہ وہ ہرگز تم میں سے نہیں ہیں ۔ اصل میں تو وہ ایسے لوگ ہیں جو تم سے خوف زدہ ہیں ۔
اور وہ ( اس قدر بزدل ہیں کہ ) اللہ کی قَسمیں کھاتے ہیں کہ وہ تم ہی میں سے ہیں حالانکہ وہ تم میں سے نہیں لیکن وہ ایسے لوگ ہیں جو ( اپنے نفاق کے ظاہر ہونے اور اس کے انجام سے ) ڈرتے ہیں ( اس لئے وہ بصورتِ تقیہ اپنا مسلمان ہونا ظاہر کرتے ہیں )
جھوٹی قسمیں کھانے والوں کی حقیقت ان کی تنگ دلی ان کی غیر مستقل مزاجی ان کس سراسیمگی اور پریشانی گھبراہٹ اور بے اطمینانی کا یہ حال ہے کہ تمہارے پاس آ کر تمہارے دل میں گھر کرنے کے لئے اور تمہارے ہاتھوں سے بچنے کے لئے بڑی لمبی چوڑی زبردست قسمیں کھاتے ہیں کہ واللہ ہم تمہارے ہیں ہم مسلمان ہیں حالانکہ حقیقت اس کے برخلاف ہے یہ صرف خوف و ڈر ہے جو ان کے پیٹ میں درد پیدا کر رہا ہے ۔ اگر آج انہیں اپنے بچاؤ کے لئے کوئی قلعہ مل جائے اگر آج یہ کوئی محفوظ غار دیکھ لیں یا کسی اچھی سرنگ کا پتہ انہیں چل جائے تو یہ تو سارے کے سارے دم بھر میں اس طرف دوڑ جائیں تیرے پاس ان میں سے ایک بھی نظر نہ آئے کیونکہ انہیں تجھ سے کوئی محبت یا انس تو نہیں ہے یہ تو ضرورت مجبوری اور خوف کی بناء پر تمہاری چاپلوسی کر لیتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ جوں جوں اسلام ترقی کر رہا ہے یہ جھکتے چلے جا رہے ہیں مومنوں کو ہر خوشی سے یہ جلتے تڑپتے ہیں ان کی ترقی انہیں ایک آنکھ نہیں بھاتی ۔ موقعہ مل جائے تو آج بھاگ جائیں ۔