Surah

Information

Surah # 10 | Verses: 109 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 51 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 40, 94, 95, 96, from Madina
قُلۡ مَنۡ يَّرۡزُقُكُمۡ مِّنَ السَّمَآءِ وَالۡاَرۡضِ اَمَّنۡ يَّمۡلِكُ السَّمۡعَ وَالۡاَبۡصَارَ وَ مَنۡ يُّخۡرِجُ الۡحَـىَّ مِنَ الۡمَيِّتِ وَيُخۡرِجُ الۡمَيِّتَ مِنَ الۡحَـىِّ وَمَنۡ يُّدَبِّرُ الۡاَمۡرَ‌ؕ فَسَيَـقُوۡلُوۡنَ اللّٰهُ‌ۚ فَقُلۡ اَفَلَا تَتَّقُوۡنَ‏ ﴿31﴾
آپ کہئے کہ وہ کون ہے جو تم کو آسمان اور زمین سے رزق پہنچاتا ہے یا وہ کون ہے جو کانوں اور آنکھوں پر پورا اختیار رکھتا ہے اور وہ کون ہے جو زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے اور وہ کون ہے جو تمام کاموں کی تدبیر کرتا ہے؟ ضرور وہ یہی کہیں گے کہ ’’ اللہ ‘‘ تو ان سے کہیئے کہ پھر کیوں نہیں ڈرتے ۔
قل من يرزقكم من السماء و الارض امن يملك السمع و الابصار و من يخرج الحي من الميت و يخرج الميت من الحي و من يدبر الامر فسيقولون الله فقل افلا تتقون
Say, "Who provides for you from the heaven and the earth? Or who controls hearing and sight and who brings the living out of the dead and brings the dead out of the living and who arranges [every] matter?" They will say, " Allah ," so say, "Then will you not fear Him?"
Aap kahiye kay woh kaun hai jo tum ko aasman aur zamin say rizq phonchata hai ya woh kaun hai jo kanon aur aankhon per poora ikhtiyar rakhta hai aur woh kaun hai jo zinda ko murda say nikalta hai aur murda ko zinda say nikalta hai aur woh kaun hai jo tamam kaamon ki tadbeeren kerta hai? Zaroor woh yehi kahen gay kay “Allah” to unn say kahiye phir kiyon nahi dartay.
۔ ( اے پیغمبر ! ان مشرکوں سے ) کہو کہ :‘‘ کون ہے جو تمہیں آسمان اور زمین سے رزق پہنچاتا ہے؟ یا بھلا کون ہے جو سننے اور دیکھنے کی قوتوں کا مالک ہے؟ اور کون ہے جو جاندار کو بے جان سے اور بے جان کو جاندار سے باہر نکال لاتا ہے؟ اور کون ہے جو ہر کام کا انتظام کرتا ہے؟’’ تو یہ لوگ کہیں گے کہ :‘‘ اللہ ! ( ١٨ ) تو تم ان سے کہو کہو :‘‘ کیا پھر بھی تم اللہ سے نہیں ڈرتے؟
تم فرماؤ تمہیں کون روزی دیتا ہے آسمان اور زمین سے ( ف۷۷ ) یا کون مالک ہے کان اور آنکھوں کا ( ف۷۸ ) اور کون نکالتا ہے زندہ کو مردے سے اور نکالتا ہے مردہ کو زندہ سے ( ف۷۹ ) اور کون تمام کاموں کی تدبیر کرتا ہے تو اب کہیں گے کہ اللہ ( ف۸۰ ) تو تم فرماؤ تو کیوں نہیں ڈرتے ( ف۸۱ )
اِن سے پوچھو ، کون تم کو آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے ؟ یہ سماعت اور بینائی کی قوتیں کس کے اختیار میں ہیں؟ کون بے جان میں سے جاندار کو اور جاندار میں سے بےجان کو نکالتا ہے؟ کون اس نظمِ عالم کی تدبیر کر رہا ہے؟ وہ ضرور کہیں گے کہ اللہ ۔ کہو ، پھر تم ﴿حقیقت کے خلاف چلنے سے﴾ پرہیز نہیں کرتے؟
آپ ( ان سے ) فرما دیجئے: تمہیں آسمان اور زمین ( یعنی اوپر اور نیچے ) سے رزق کون دیتا ہے ، یا ( تمہارے ) کان اور آنکھوں ( یعنی سماعت و بصارت ) کا مالک کون ہے ، اور زندہ کو مُردہ ( یعنی جاندار کو بے جان ) سے کون نکالتا ہے اور مُردہ کو زندہ ( یعنی بے جان کو جاندار ) سے کون نکالتا ہے ، اور ( نظام ہائے کائنات کی ) تدبیر کون فرماتا ہے؟ سو وہ کہہ اٹھیں گے کہ اللہ ، تو آپ فرمائیے: پھرکیا تم ( اس سے ) ڈرتے نہیں
اللہ کی الوہیت کے منکر اللہ کی ربوبیت کو مانتے ہوئے اس کی الوہیت کا انکار کرنے والے قریشیوں پر اللہ کی حجت پوری ہو رہی ہے کہ ان سے پوچھو گے کہ آسمانوں سے بارش کون برساتا ہے؟ پھر اپنی قدرت سے زمین کو پھاڑ کر کھیتی و باغ کون اُگاتا ہے؟ دانے اور پھل کون پیدا کرتا ہے؟ اس کے جواب میں یہ سب کہیں گے کہ اللہ تعالیٰ ہی ۔ اس کے ہاتھ میں ہے چاہے روزی دے چاہے روک لے ۔ کان آنکھیں بھی اس کے قبضے میں ہیں ۔ دیکھنے کی سننے کی حالت بھی اسی کی دی ہوئی ہے اگر وہ چاہے اندھا بہرا بنا دے ۔ پیدا کرنے والا وہی ، اعضا کا دینے والا وہی ہے ۔ وہ اسی قوت کو چھین لے تو کوئی نہیں دے سکتا ۔ اس کی قدرت و عظمت کو دیکھو کہ مردے سے زندے کو پیدا کر دے ، زندے سے مردے کو نکالے ۔ وہی تمام کاموں کی تدبیر کرتا ہے ۔ ہر چیز کی بادشاہت اسی کے ہاتھ ہے ۔ سب کو وہی پناہ دیتا ہے اس کے مجرم کو کوئی پناہ نہیں دے سکتا ۔ وہی متصرف و حاکم ہے کوئی اس سے باز پرس نہیں کر سکتا وہ سب پر حاکم ہے آسمان و زمین اس کے قبضے میں ہر تر و خشک کا مالک وہی ہے عالم بالا اور سفلی اسی کا ہے ۔ کل انس و جن فرشتے اور مخلوق اس کے سامنے عاجز و بےکس ہیں ۔ ہر ایک پست و لاچار ہے ۔ ان سب باتوں کا ان مشرکین کو بھی اقرار ہے ۔ پھر کیا بات ہے جو یہ تقویٰ اور پرہیزگاری اختیار نہیں کرتے ۔ جہالت وغبادت سے دوسروں کی عبادت کرتے ہیں ۔ فاعل خود مختار اللہ کو جانتے ہوئے رب و مالک مانتے ہوئے معبود سمجھتے ہوئے پھر بھی دوسروں کی پوجا کرتے ہیں ۔ وہی ہے تم سب کا سچا معبود اللہ تعالیٰ وکیل ہے اس کے سوا تمام معبود باطل ہیں وہ اکیلا ہے بے شریک ہے ۔ مستحق عبادت صرف وہی ہے ۔ حق ایک ہی ہے ۔ اس کے سوا سب کچھ باطل ہے ۔ پس تمہیں اس کی عبادت سے ہٹ کر اوروں کی عبادت کی طرف نہ جانا چاہیے یاد رکھو وہی رب العلمین ہے وہی ہر چیز میں متصرف ہے ۔ کافروں پر اللہ کی بات ثابت ہو چکی ہے ، ان کی عقل ماری گئی ہے ۔ خالق رازق متصرف مالک صرف اللہ کو مانتے ہوئے اس کے رسولوں کا خلاف کر کے اس کی توحید کو نہیں مانتے ۔ اپنی بدبختی سے جہنم کی طرف بڑھتے جا رہے ہیں ۔ انہیں ایمان نصیب نہیں ہوگا ۔