Surah

Information

Surah # 10 | Verses: 109 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 51 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 40, 94, 95, 96, from Madina
وَلَا يَحۡزُنۡكَ قَوۡلُهُمۡ‌ۘ اِنَّ الۡعِزَّةَ لِلّٰهِ جَمِيۡعًا‌ ؕ هُوَ السَّمِيۡعُ الۡعَلِيۡمُ‏ ﴿65﴾
اورآپ کو ان کی باتیں غم میں نہ ڈالیں تمام تر غلبہ اللہ ہی کے لئے ہے وہ سنتا جانتا ہے ۔
و لا يحزنك قولهم ان العزة لله جميعا هو السميع العليم
And let not their speech grieve you. Indeed, honor [due to power] belongs to Allah entirely. He is the Hearing, the Knowing.
Aur aap ko inn ki baaten ghum mein na daalen. Tamam tar ghalba Allah hi kay liye hai woh sunta janta hai.
اور ( اے پیغمبر ) یہ لوگ جو باتیں بناتے ہیں وہ تمہیں رنجیدہ نہ کریں ، یقین رکھو کہ اقتدار تمام تر اللہ کا ہے ، اور وہ ہر بات سننے والا ، سب کچھ جاننے والا ہے ۔
اور تم ان کی باتوں کا غم نہ کرو ( ف۱٤۹ ) بیشک عزت ساری اللہ کے لیے ہے ( ف۱۵۰ ) وہی سنتا جانتا ہے ،
اے نبی ، جو باتیں یہ لوگ تجھ پر بناتے ہیں وہ تجھے رنجیدہ نہ کریں ، عزّت ساری کی ساری خدا کے اختیار میں ہے ، اور وہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے ۔
۔ ( اے حبیبِ مکرّم! ) ان کی ( عناد و عداوت پر مبنی ) گفتگو آپ کو غمگین نہ کرے ۔ بیشک ساری عزت و غلبہ اللہ ہی کے لئے ہے ( جو جسے چاہتا ہے دیتا ہے ) ، وہ خوب سننے والا جاننے والا ہے
عزت صرف اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہے ان مشرکوں کی باتوں کا کوئی رنج و غم نہ کر ۔ اللہ تعالیٰ سے ان پر مدد طلب کر اس پر بھروسہ رکھ ، ساری عزتیں اسی کے ہاتھ میں ، وہ اپنے رسول کو اور مومنوں کو عزت دے گا ۔ وہ بندوں کی باتوں کو خوب سنتا ہے وہ ان کی حالتوں سے پورا خبردار ہے ۔ آسمان و زمین کا وہی مالک ہے ۔ اس کے سوا جن جن کو تم پوجتے ہو ان میں سے کوئی کسی چیز کا کچھ بھی اختیار نہیں رکھتا کوئی نفع نقصان ان کے بس کا نہیں ۔ پھر ان کے عبادت بھی محض بےدلیل ہے ۔ صرف گمان ، اٹکل ، جھوٹ اور افترا ہے ۔ حرکت ، رنج و تعب ، تکلیف اور کام کاج سے راحت و آرام سکون و اطمینان حاصل کرنے کے لیے اللہ نے رات بنا دی ہے ۔ دن کو اس سے روشن اور اجالے والا بنا دیا ہے تاکہ تم اس میں کام کاج کرو ۔ معاش اور روزی کی فکر ، سفر تجارت ، کاروبار کر سکو ، ان دلیلوں میں بہت کچھ عبرت ہے لیکن اس سے فائدہ وہی اٹھاتے ہیں جو ان آیتوں کو دیکھ کر ان خالق کی عظمت و جبروت کا تصور باندھتے اور اس خالق و مالک کی قدر عزت کرتے ہیں ۔