اور ( اے پیغمبر ) یہ لوگ جو باتیں بناتے ہیں وہ تمہیں رنجیدہ نہ کریں ، یقین رکھو کہ اقتدار تمام تر اللہ کا ہے ، اور وہ ہر بات سننے والا ، سب کچھ جاننے والا ہے ۔
۔ ( اے حبیبِ مکرّم! ) ان کی ( عناد و عداوت پر مبنی ) گفتگو آپ کو غمگین نہ کرے ۔ بیشک ساری عزت و غلبہ اللہ ہی کے لئے ہے ( جو جسے چاہتا ہے دیتا ہے ) ، وہ خوب سننے والا جاننے والا ہے
عزت صرف اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہے
ان مشرکوں کی باتوں کا کوئی رنج و غم نہ کر ۔ اللہ تعالیٰ سے ان پر مدد طلب کر اس پر بھروسہ رکھ ، ساری عزتیں اسی کے ہاتھ میں ، وہ اپنے رسول کو اور مومنوں کو عزت دے گا ۔ وہ بندوں کی باتوں کو خوب سنتا ہے وہ ان کی حالتوں سے پورا خبردار ہے ۔ آسمان و زمین کا وہی مالک ہے ۔ اس کے سوا جن جن کو تم پوجتے ہو ان میں سے کوئی کسی چیز کا کچھ بھی اختیار نہیں رکھتا کوئی نفع نقصان ان کے بس کا نہیں ۔ پھر ان کے عبادت بھی محض بےدلیل ہے ۔ صرف گمان ، اٹکل ، جھوٹ اور افترا ہے ۔ حرکت ، رنج و تعب ، تکلیف اور کام کاج سے راحت و آرام سکون و اطمینان حاصل کرنے کے لیے اللہ نے رات بنا دی ہے ۔ دن کو اس سے روشن اور اجالے والا بنا دیا ہے تاکہ تم اس میں کام کاج کرو ۔ معاش اور روزی کی فکر ، سفر تجارت ، کاروبار کر سکو ، ان دلیلوں میں بہت کچھ عبرت ہے لیکن اس سے فائدہ وہی اٹھاتے ہیں جو ان آیتوں کو دیکھ کر ان خالق کی عظمت و جبروت کا تصور باندھتے اور اس خالق و مالک کی قدر عزت کرتے ہیں ۔