Surah

Information

Surah # 10 | Verses: 109 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 51 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 40, 94, 95, 96, from Madina
وَلَا تَكُوۡنَنَّ مِنَ الَّذِيۡنَ كَذَّبُوۡا بِاٰيٰتِ اللّٰهِ فَتَكُوۡنَ مِنَ الۡخٰسِرِيۡنَ‏ ﴿95﴾
اور نہ ان لوگوں میں سے ہوں جنہوں نے اللہ تعالٰی کی آیتوں کو جھٹلایا کہیں آپ خسارہ پانے والوں میں سے نہ ہوجائیں ۔
و لا تكونن من الذين كذبوا بايت الله فتكون من الخسرين
And never be of those who deny the signs of Allah and [thus] be among the losers.
Aur na unn logon mein say hon jinhon ney Allah Taalaa ki aayaton ko jhutalaya kahin aap khasara paaney walon mein say na hojayen.
نیز کبھی ہرگز ان لوگوں میں شامل نہ ہونا ، جنہوں نے اللہ کی آیتوں کو جھٹلایا ہے ، ورنہ تم ان لوگوں میں شامل ہوجاؤ گے جنہوں نے گھاٹے کا سودا کرلیا ہے ۔
اور ہرگز ان میں نہ ہونا جنہوں نے اللہ کی آیتیں جھٹلائیں کہ تو خسارے والوں میں ہوجائے گا ،
اور ان لوگوں میں شامل نہ ہو جنہوں نے اللہ کی آیات کو جھٹلایا ہے ، ورنہ تو نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گا ۔ 96
اور نہ ہرگز ان لوگوں میں سے ہوجانا جو اللہ کی آیتوں کو جھٹلاتے رہے ورنہ تُو خسارہ پانے والوں میں سے ہو جائے گا
سورة یُوْنُس حاشیہ نمبر :96 یہ خطاب بظاہر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے مگر دراصل بات ان لوگوں کو سنانی مقصود ہے جو آپ کی دعوت میں شک کر رہے تھے ۔ اور اہل کتاب کا حوالہ اس لیے دیا گیا ہے کہ عرب کے عوام تو آسمانی کتابوں کے علم سے بے بہرہ تھے ، ان کے لیے یہ آواز ایک نئی آواز تھی ، مگر اہل کتاب کے علماء میں سے جو لوگ متدین اور منصف مزاج تھے وہ اس امر کی تصدیق کرسکتے تھے کہ جس چیز کی دعوت قرآن دے رہا ہے یہ وہی چیز ہے جس کی دعوت تمام پچھلے انبیاء علیہم السلام دیتے رہے ہیں ۔