Surah

Information

Surah # 10 | Verses: 109 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 51 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 40, 94, 95, 96, from Madina
قُلۡ يٰۤاَيُّهَا النَّاسُ قَدۡ جَآءَكُمُ الۡحَـقُّ مِنۡ رَّبِّكُمۡ‌ۚ فَمَنِ اهۡتَدٰى فَاِنَّمَا يَهۡتَدِىۡ لِنَفۡسِهٖ‌ۚ وَمَنۡ ضَلَّ فَاِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيۡهَا‌ۚ وَمَاۤ اَنَا عَلَيۡكُمۡ بِوَكِيۡلٍؕ‏ ﴿108﴾
آپ کہہ دیجئے کہ اے لوگو! تمہارے پاس حق تمہارے رب کی طرف سے پہنچ چکا ہے اس لئے جو شخص راہ راست پر آجائے سو وہ اپنے واسطے راہ راست پر آئے گا اور جو شخص بے راہ رہے گا تو اس کا بے راہ ہونا اسی پر پڑے گا اور میں تم پر مسلط نہیں کیا گیا ۔
قل يايها الناس قد جاءكم الحق من ربكم فمن اهتدى فانما يهتدي لنفسه و من ضل فانما يضل عليها و ما انا عليكم بوكيل
Say, "O mankind, the truth has come to you from your Lord, so whoever is guided is only guided for [the benefit of] his soul, and whoever goes astray only goes astray [in violation] against it. And I am not over you a manager."
Aap keh dijiye kay aey logo! Tumharay pass haq tumharay rab ki taraf say phonch chuka hai iss liye jo shaks raah-e-raast per aajaye so woh apney wastay raah-e-raast per aaye ga aur jo shaks bey raah rahey ga uss ka bey raah hona ussi per paray ga aur mein tum per musallat nahi kiya gaya.
۔ ( اے پیغمبر ) کہہ دو کہ : لوگو تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارے پاس حق آگیا ہے ، اب جو شخص ہدایت کا راستہ اپنائے گا وہ خود اپنے فائدے کے لیے اپنائے گا ، اور جو گمراہی اختیار کرے گا ، اس کی گمراہی کا نقصان خود اسی کو پہنچے گا ، اور میں تمہارے کاموں کا ذمہ دار نہیں ہوں ۔ ( ٤٣ )
تم فرماؤ اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے حق آیا ( ف۲۱۹ ) تو جو راہ پر آیا وہ اپنے بھلے کو راہ پر آیا ( ف۲۲۰ ) اور جو بہکا وہ اپنے برے کو بہکا ( ف۲۲۱ ) اور کچھ میں کڑوڑا ( حاکمِ اعلیٰ ) نہیں ( ف۲۲۲ )
اے محمد ، کہہ دو کہ لوگو ، تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے حق آچکا ہے ۔ اب جو سیدھی راہ اختیار کرے اس کی راست روی اسی کے لیے مفید ہے ، اور جو گمراہ رہے اس کی گمراہی اسی کے لیے تباہ کن ہے ۔ اور میں تمہارے اوپر کوئی حوالہ دار نہیں ہوں ۔
فرما دیجئے: اے لوگو! بیشک تمہارے پاس تمہارے رب کی جانب سے حق آگیا ہے ، سو جس نے راہِ ہدایت اختیار کی بس وہ اپنے ہی فائدے کے لئے ہدایت اختیار کرتا ہے اور جو گمراہ ہوگیا بس وہ اپنی ہی ہلاکت کے لئے گمراہ ہوتا ہے اور میں تمہارے اوپر داروغہ نہیں ہوں ( کہ تمہیں سختی سے راہِ ہدایت پر لے آؤں )
نافرمان کا اپنا نقصان ہے اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے حبیب حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتا ہے کہ لوگوں کو آپ خبردار کریں کہ جو میں لایا ہوں ، وہ اللہ کی طرف سے ہے ۔ بلا شک و شبہ وہ نرا حق ہے جو اس کی اتباع کرے گا وہ اپنے نفع کو جمع کرے گا ۔ اور جو اس سے بھٹک جائے گا وہ اپنا ہی نقصان کرے گا ۔ میں تم پر وکیل نہیں ہوں کہ تمہیں ایمان پر مجبور کروں ۔ میں تو کہنے سننے والا ہوں ۔ ہادی صرف اللہ تعالیٰ ہے ۔ اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تو خود بھی میرے احکام اور وحی کا تابعدار رہ اور اسی پر مضبوطی سے جما رہ ۔ لوگوں کی مخالفت کی کوئی پرواہ نہ کر ۔ ان کی ایذاؤں پر صبر و تحمل سے کام لے یہاں تک کہ خود اللہ تجھ میں اور ان میں فیصلہ کر دے ۔ وہ بہترین فیصلے کرنے والا ہے جس کا کوئی فیصلہ عدل سے حکمت سے خالی نہیں ہوتا ۔