Surah

Information

Surah # 12 | Verses: 111 | Ruku: 12 | Sajdah: 0 | Chronological # 53 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 1, 2, 3, 7, from Madina
وَكَذٰلِكَ يَجۡتَبِيۡكَ رَبُّكَ وَيُعَلِّمُكَ مِنۡ تَاۡوِيۡلِ الۡاَحَادِيۡثِ وَيُتِمُّ نِعۡمَتَهٗ عَلَيۡكَ وَعَلٰٓى اٰلِ يَعۡقُوۡبَ كَمَاۤ اَتَمَّهَا عَلٰٓى اَبَوَيۡكَ مِنۡ قَبۡلُ اِبۡرٰهِيۡمَ وَاِسۡحٰقَ‌ ؕ اِنَّ رَبَّكَ عَلِيۡمٌ حَكِيۡمٌ‏ ﴿6﴾
اور اسی طرح تجھے تیرا پروردگار برگزیدہ کرے گا اور تجھے معاملہ فہمی ( یا خوابوں کی تعبیر ) بھی سکھائے گا اور اپنی نعمت تجھے بھرپور عطا فرمائے گا اور یعقوب کے گھر والوں کو بھی جیسے کہ اس نے اس سے پہلے تیرے دادا اور پردادا یعنی ابراہیم و اسحاق کو بھی بھرپور اپنی نعمت دی ، یقیناً تیرا رب بہت بڑے علم والا اور زبردست حکمت والا ہے ۔
و كذلك يجتبيك ربك و يعلمك من تاويل الاحاديث و يتم نعمته عليك و على ال يعقوب كما اتمها على ابويك من قبل ابرهيم و اسحق ان ربك عليم حكيم
And thus will your Lord choose you and teach you the interpretation of narratives and complete His favor upon you and upon the family of Jacob, as He completed it upon your fathers before, Abraham and Isaac. Indeed, your Lord is Knowing and Wise."
Aur issi tarah tujhay tera perwerdigar bargazeedah keray ga aur tujhay moamla fehmi ( ya khuwabon ki tabeer ) bhi sikhaye ga aur apni nemat tujhay bharpoor ata farmaye ga aur yaqoob kay ghar walon ko bhi jaisay kay uss ney iss say pehlay teray dada aur per-dada yani ibrahim-o-ishaq ko bhi bhar poor apni nemat di yaqeenan tera rab boht baray ilm wala aur zabardast hikmat wala hai.
اور اسی طرح تمہارا پروردگار تمہیں ( نبوت کے لیے ) منتخب کرے گا ، ( ٢ ) اور تمہیں تمام باتوں کا صحیح مطلب نکالنا سکھائے گا ( جس میں خوابوں کی تعبیر کا علم بھی داخل ہے ) اور تم پر اور یعقوب کی اولاد پر اپنی نعمت اسی طرح پوری کرے گا جیسے اس نے اس سے پہلے تمہارے ماں باپ پر اور ابراہیم اور اسحاق پر پوری کی تھی ۔ یقینا تمہارا پروردگار علم کا بھی مالک ہے ، حکمت کا بھی مالک ۔
اور اسی طرح تجھے تیرا رب چن لے گا ( ف۹ ) اور تجھے باتوں کا انجام نکا لنا سکھائے گا ( ف۱۰ ) اور تجھ پر اپنی نعمت پوری کرے گا اور یعقوب کے گھر والوں پر ( ف۱۱ ) جس طرح تیرے پہلے دنوں باپ دادا ابراہیم اور اسحق پر پوری کی ( ف۱۲ ) بیشک تیرا رب علم و حکمت والا ہے ،
اور ایسا ہی ہوگا ﴿جیسا تو نے خواب میں دیکھا ہے کہ﴾ تیرا ربّ تجھے ﴿ اپنے کام کے لیے﴾ منتخب کرے گا 5 اور تجھے باتوں کی تہہ تک پہنچنا سکھائے گا 6 اور تیرے اوپر اور آلِ یعقوب ( علیہ السلام ) پر اپنی نعمت اسی طرح پوری کرے گا جس طرح اس سے پہلے وہ تیرے بزرگوں ، ابراہیم ( علیہ السلام ) اور اسحاق ( علیہ السلام ) پر کر چکا ہے ، یقیناً تیرا ربّ علیم اور حکیم ہے ۔ 7 ؏ ١
اسی طرح تمہارا رب تمہیں ( بزرگی کے لئے ) منتخب فرما لے گا اور تمہیں باتوں کے انجام تک پہنچنا ( یعنی خوابوں کی تعبیر کا علم ) سکھائے گا اور تم پر اور اولادِ یعقوب پر اپنی نعمت تمام فرمائے گا جیسا کہ اس نے اس سے قبل تمہارے دونوں باپ ( یعنی پردادا اور دادا ) ابراہیم اور اسحاق ( علیھما السلام ) پر تمام فرمائی تھی ۔ بیشک تمہارا رب خوب جاننے والا بڑی حکمت والا ہے
سورة یُوْسُف حاشیہ نمبر :5 یعنی نبوت عطا کرے گا ۔ سورة یُوْسُف حاشیہ نمبر :6 ”تَاوِیلُ الاَحَا دِیثِ“ کا مطلب محض تعبیر خواب کا علم نہیں ہے جیسا کہ گمان کیا گیا ہے ، بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ تجھے معاملہ فہمی اور حقیقت رسی کی تعلیم دے گا اور وہ بصیرت تجھ کو عطا کرے گا جس سے تو ہر معاملہ کی گہرائی میں اترنے اور اس کی تہہ کو پالینے کے قابل ہوجائے گا ۔ سورة یُوْسُف حاشیہ نمبر :7 بائیبل اور تَلمود کا بیان قرآن کے اس بیان سے مختلف ہے ۔ ان کا بیان یہ ہے کہ حضرت یعقوب علیہ السلام نے خواب سن کر بیٹے کو خوب ڈانٹا اور کہا ، اچھا اب تو یہ خواب دیکھنے لگا ہے کہ میں اور تیری ماں اور تیرے سب بھائی تجھے سجدہ کریں گے ۔ لیکن ذرا غور کرنے سے بآسانی یہ بات سمجھ میں آسکتی ہے کہ حضرت یعقوب علیہ السلام کی پیغمبرانہ سیرت سے قرآن کا بیان زیادہ مناسبت رکھتا ہے نہ کہ بائیبل اور تلمود کا ۔ حضرت یوسف علیہ السلام نے خواب بیان کیا تھا ، کوئی اپنی تمنا اور خواہش نہیں بیان کی تھی خواب اگر سچا تھا ، اور ظاہر ہے کہ حضرت یعقوب علیہ السلام نے جو اس کی تعبیر نکالی وہ سچا خواب ہی سمجھ کر نکالی تھی ، تو اس کے صاف معنی یہ تھے کہ یہ یوسف علیہ السلام کی خواہش نہیں تھی بلکہ تقدیر الٰہی کا فیصلہ تھا کہ ایک وقت ان کو یہ عروج حاصل ہوا ۔ پھر کیا ایک پیغمبر تو درکنار ایک معقول آدمی کا بھی یہ کام ہوسکتا ہے کہ ایسی بات پر برا مانے اور خواب دیکھنے والے کو الٹی ڈانٹ پلائے؟ اور کیا کوئی شریف باپ ایسا بھی ہوسکتا ہے جو اپنے ہی بیٹے کے آئندہ عروج کی بشارت سن کر خوش ہونے کے بجائے الٹا جل بھن جائے؟
بشارت اور نصیحت حضرت یعقوب علیہ السلام اپنے لخت جگر حضرت یوسف علیہ السلام کو انہیں ملنے والے مرتبوں کی خبر دیتے ہیں کہ جس طرح خواب میں اس نے تمہیں یہ فضیلت دکھائی اسی طرح وہ تمہیں نبوت کا بلند مرتبہ عطا فرمائے گا ۔ اور تمہیں خواب کی تعبیر سکھا دے گا ۔ اور تمہیں اپنی بھرپور نعمت دے گا یعنی نبوت ۔ جیسے کہ اس سے پہلے وہ ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کو اور حضرت اسحاق علیہ السلام کو بھی عطا فرما چکا ہے جو تمہارے دادا اور پردادا تھے ۔ اللہ تعالیٰ اس سے خوب واقف ہے کہ نبوت کے لائق کون ہے؟