Surah

Information

Surah # 12 | Verses: 111 | Ruku: 12 | Sajdah: 0 | Chronological # 53 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 1, 2, 3, 7, from Madina
اَرۡسِلۡهُ مَعَنَا غَدًا يَّرۡتَعۡ وَيَلۡعَبۡ وَاِنَّا لَهٗ لَحٰـفِظُوۡنَ‏ ﴿12﴾
کل آپ اسے ضرور ہمارے ساتھ بھیج دیجئے کہ خوب کھائے پیئے اور کھیلے اس کی حفاظت کے ہم ذمہ دار ہیں ۔
ارسله معنا غدا يرتع و يلعب و انا له لحفظون
Send him with us tomorrow that he may eat well and play. And indeed, we will be his guardians.
Kal aap zaroor issay humaray sath bhej dijiye kay khoob khaye piye aur khelay iss ki hifazat kay hum zimmay daar hain.
کل آپ اسے ہمارے ساتھ ( تفریح کے لیے ) بھیج دیجیے ، تاکہ وہ کھائے پیے ، اور کچھ کھیل کود لے ۔ اور یقین رکھیے کہ ہم اس کی پوری حفاظت کریں گے ۔
کل اسے ہمارے ساتھ بھیج دیجئے کہ میوے کھائے اور کھیلے ( ف۲٦ ) اور بیشک ہم اس کے نگہبان ہیں ( ف۲۷ )
کل اسے ہمارے ساتھ بھیج دیجیے ، کچھ چَر چگ لے گا اور کھیل کود سے بھی دِل بہلائے گا ۔ ہم اس کی حفاظت کو موجود ہیں ۔
آپ اسے کل ہمارے ساتھ بھیج دیجئے وہ خوب کھائے اور کھیلے اور بیشک ہم اس کے محافظ ہیں
سورة یُوْسُف حاشیہ نمبر :11 یہ بیان بھی بائیبل اور تلمود کے بیان سے مختلف ہے ۔ ان کی روایت یہ ہے کہ برادران یوسف علیہ السلام اپنے مویشی چرانے کے لیے سکّم کی طرف گئے ہوئے تھے اور ان کے پیچھے خود حضرت یعقوب علیہ السلام نے ان کی تلاش میں حضرت یوسف علیہ السلام کو بھیجا تھا ۔ مگر یہ بات بعید از قیاس ہے کہ حضرت یعقوب علیہ السلام نے یوسف علیہ السلام کے ساتھ ان کے حسد کا حال جاننے کے باوجود انہیں آپ اپنے ہاتھوں موت کے منہ میں بھیجا ہو ۔ اس لیے قرآن کا بیان ہی زیادہ مناسب حال معلوم ہوتا ہے ۔