۷٦ ۔ یہ فطری نتیجہ ہے اس غفلت کا جس کی طرف اوپر کے فقرے میں اشارہ کیا گیا ہے جب لوگوں نے نشان راہ سے آنکھیں بند کیں تو سیدھے راستے سے ہٹ گئے اور اطراف کی جھاڑیوں میں پھنس کر رہ گئے ، اس پر بھی کم انسان ایسے ہیں جو منزل کو بالکل ہی گم کرچکے ہوں اور جنہیں اس بات سے قطعی انکار ہو کہ خدا ان کا خالق و رازق ہے ، پیشتر انسان جس گمراہی میں مبتلا ہیں وہ انکار خدا کی گمراہی نہیں بلکہ شرک کی گمراہی ہے ، یعنی وہ یہ نہیں کہتے کہ خدا نہیں ہے ، بلکہ اس غلط فہمی میں مبتلا ہیں کہ خدا کی ذات اس کی صفاتت ، اختیارات اور حقوق میں دوسرے بھی کسی نہ کسی طرح شریک ہیں ، یہ غلط فہمی ہرگز نہ پیدا ہوتی اگر زمین و آسمان کی ان نشانیوں کو نگاہ عبرت سے دیکھا جاتا جو ہر جگہ اور ہر آن خدائی کی وحڈت کا پتہ دے رہی ہیں ۔