Surah

Information

Surah # 13 | Verses: 43 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 96 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
يَمۡحُوۡا اللّٰهُ مَا يَشَآءُ وَيُثۡبِتُ ‌ۖ ‌ۚ وَعِنۡدَهٗۤ اُمُّ الۡكِتٰبِ‏ ﴿39﴾
اللہ جو چاہے مٹا دے اور جو چاہے ثابت رکھے ، لوح محفوظ اسی کے پاس ہے ۔
يمحوا الله ما يشاء و يثبت و عنده ام الكتب
Allah eliminates what He wills or confirms, and with Him is the Mother of the Book.
Allah jo chahaye mita dey aur jo chahaye sabit rakhay loh-e-mehfooz ussi kay pass hai.
اللہ جس ( حکم ) کو چاہتا ہے ، منسوخ کردیتا ہے ، اور ( جس کو چاہتا ہے ) باقی رکھتا ہے ۔ اور تمام کتابوں کی جو اصل ہے ، وہ اسی کے پاس ہے ۔ ( ٣٨ )
اللہ جو چاہے مٹاتا اور ثابت کرتا ہے ( ف۱۰۷ ) اور اصل لکھا ہوا اسی کے پاس ( ف۱۰۸ )
اللہ جو کچھ چاہتا ہے مٹا دیتا ہے اور جس چیز کو چاہتا ہے قائم رکھتا ہے ، امّ الکتاب اسی کے پاس ہے ۔ 58
اﷲ جس ( لکھے ہوئے ) کو چاہتا ہے مٹا دیتا ہے اور ( جسے چاہتا ہے ) ثبت فرما دیتا ہے ، اور اسی کے پاس اصل کتاب ( لوحِ محفوظ ) ہے
سورة الرَّعْد حاشیہ نمبر :58 یہ بھی مخالفین کے ایک اعتراض کا جواب ہے ۔ وہ کہتے تھے کہ پہلے آئی ہوئی کتابیں جب موجود تھیں تو اس نئی کتاب کی کیا ضرورت تھی؟ تم کہتے ہو کہ ان میں تحریف ہو گئی ہے ، اب وہ منسوخ ہیں اور اس نئی کتاب کی پیروی کا حکم دیا گیا ہے ۔ مگر خدا کی کتاب میں تحریف کیسے ہو سکتی ہے ؟ خدا نے اس کی حفاظت کیوں نہ کی ؟ اور کوئی خدائی کتاب منسوخ کیسے ہو سکتی ہے؟ تم کہتے ہو کہ یہ اسی خدا کی کتاب ہے جس نے توراۃ و انجیل نازل کی تھیں ۔ مگر یہ کیا بات ہے کہ تمہارا طریقہ توراۃ کے بعض احکام کے خلاف ہے؟ مثلا بعض چیزیں جنہیں توراۃ والے حرام کہتے ہیں تم انہیں حلال سمجھ کر کھاتے ہو ۔ ان اعتراضات کے جوابات بعد کی سورتوں میں زیادہ تفصیل کے ساتھ دیے گئے ہیں ۔ یہاں ان کا صرف ایک مختصر جامع جواب دے کر چھوڑ دیا گیا ہے ۔ ”اُمّ الکتاب“ کے معنی ہیں”اصل کتاب“ یعنی وہ منبع و سر چشمہ جس سے تمام کتب آسمانی نکلی ہیں ۔