Surah

Information

Surah # 2 | Verses: 286 | Ruku: 40 | Sajdah: 0 | Chronological # 87 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 281 from Mina at the time of the Last Hajj
وَقَالَ الَّذِيۡنَ اتَّبَعُوۡا لَوۡ اَنَّ لَنَا كَرَّةً فَنَتَبَرَّاَ مِنۡهُمۡ كَمَا تَبَرَّءُوۡا مِنَّا ؕ كَذٰلِكَ يُرِيۡهِمُ اللّٰهُ اَعۡمَالَهُمۡ حَسَرٰتٍ عَلَيۡهِمۡؕ وَمَا هُمۡ بِخٰرِجِيۡنَ مِنَ النَّارِ‏ ﴿167﴾
اور تابعدار لوگ کہنے لگیں گے کاش ہم دنیا کی طرف دوبارہ جائیں تو ہم بھی ان سے ایسے ہی بیزار ہو جائیں جیسے یہ ہم سے ہیں ، اسی طرح اللہ تعالٰی انہیں ان کے اعمال دکھائے گا ان کو حسرت دلانے کو ، یہ ہرگز جہنم سے نہ نکلیں گے ۔
و قال الذين اتبعوا لو ان لنا كرة فنتبرا منهم كما تبرءوا منا كذلك يريهم الله اعمالهم حسرت عليهم و ما هم بخرجين من النار
Those who followed will say, "If only we had another turn [at worldly life] so we could disassociate ourselves from them as they have disassociated themselves from us." Thus will Allah show them their deeds as regrets upon them. And they are never to emerge from the Fire.
Aur tabey daar log kehney lagen gay kaash hum duniya ki taraf doobara jayen to hum bhi inn say aisay hi bey zaar hojayen jaisay yeh hum say hain issi tarah Allah Taalaa unhen unn kay aemaal dikhaye ga unn ko hasrat dilaney ko yeh hergiz jahannum say na niklen gay.
اور جنہوں نے ان ( پیشواؤں ) کی پیروی کی تھی وہ کہیں گے کہ کاش ہمیں ایک مرتبہ پھر ( دنیا میں ) لوٹنے کا موقع دے دیا جائے تو ہم بھی ان ( پیشواؤں ) سے اسی طرح بے تعلقی کا اعلان کریں جیسے انہوں نے ہم سے بے تعلقی کا اعلان کیا ہے ۔ اس طرح اللہ انہیں دکھا دے گا کہ ان کے اعمال ( آج ) ان کے لیے حسرت ہی حسرت بن چکے ہیں اور اب وہ کسی صورت دوزخ سے نکلنے والے نہیں ہیں ۔
اور کہیں گے پیرو کاش ہمیں لوٹ کر جانا ہوتا ( دنیا میں ) تو ہم ان سے توڑ دیتے جیسے انہوں نے ہم سے توڑ دی ، یونہی اللہ انہیں دکھائے گا ان کے کام ان پر حسرتیں ہو کر ( ف۲۹۵ ) اور وہ دوزخ سے نکلنے والے نہیں
اور وہ لوگ جو دنیا میں ان کی پیروی کرتے تھے ، کہیں گے کہ کاش ہم کو پھر ایک موقع دیا جاتا تو جس طرح آج یہ ہم سے بے زاری ظاہر کر رہے ہیں ، ہم ان سے بے زار ہو کر دکھا دیتے ۔ 165 یوں اللہ ان لوگوں کے وہ اعمال ، جو یہ دنیا میں کر رہے ہیں ، ان کے سامنے اس طرح لائے گا کہ یہ حسرتوں اور پشیمانیوں کے ساتھ ہاتھ ملتے رہیں گے مگر آگ سے نکلنے کی کوئی راہ نہ پائیں گے ۔ ؏۲۰
اور ( یہ بے زاری دیکھ کر مشرک ) پیروکار کہیں گے: کاش! ہمیں ( دنیا میں جانے کا ) ایک موقع مل جائے تو ہم ( بھی ) ان سے بے زاری ظاہر کردیں جیسے انہوں نے ( آج ) ہم سے بے زاری ظاہر کی ہے ، یوں اﷲ انہیں ان کے اپنے اعمال انہی پر حسرت بنا کر دکھائے گا ، اور وہ ( کسی صورت بھی ) دوزخ سے نکلنے نہ پائیں گے
سورة الْبَقَرَة حاشیہ نمبر :165 یہاں خاص طور پر گمراہ کرنے والے پیشواؤں اور لیڈروں اور ان کے نادان پیروؤں کے انجام کا اس لیے ذکر کیا گیا ہے کہ جس غلطی میں مُبتلا ہو کر پچھلی اُمتّیں بھٹک گئیں اس سے مسلمان ہوشیار رہیں اور رہبروں میں امتیاز کرنا سیکھیں اور غلط رہبری کرنے والوں کے پیچھے چلنے سے بچیں ۔