آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی بےتحاشا دوڑے نکلیں گے ( ف۹۸ ) اپنے سر اٹھائے ہوئے کہ ان کی پلک ان کی طرف لوٹتی نہیں ( ف۹۹ ) اور ان کے دلوں میں کچھ سکت نہ ہوگی ( ف۱۰۰ )
وہ لوگ ( میدانِ حشر کی طرف ) اپنے سر اوپر اٹھائے دوڑتے جا رہے ہوں گے اس حال میں کہ ان کی پلکیں بھی نہ جھپکتی ہوں گی اور ان کے دل سکت سے خالی ہو رہے ہوں گے
سورة اِبْرٰهِیْم حاشیہ نمبر :54
یعنی قیامت کا جو ہولناک نظارہ ان کے سامنے ہوگا اس کو اس طرح ٹکٹکی لگائے دیکھ رہے ہوں گے گویا کہ ان کے دیدے پتھرا گئے ہیں ، نہ پلک جھپکے گی ، نہ نظر ہٹے گی ۔