Surah

Information

Surah # 14 | Verses: 52 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 72 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 28, 29, from Madina
وَلَا تَحۡسَبَنَّ اللّٰهَ غَافِلًا عَمَّا يَعۡمَلُ الظّٰلِمُوۡنَ‌ ؕ اِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمۡ لِيَوۡمٍ تَشۡخَصُ فِيۡهِ الۡاَبۡصَارُ ۙ‏ ﴿42﴾
نا انصافوں کے اعمال سے اللہ کو غافل نہ سمجھ وہ تو انہیں اس دن تک مہلت دیئے ہوئے ہے جس دن آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی ۔
و لا تحسبن الله غافلا عما يعمل الظلمون انما يؤخرهم ليوم تشخص فيه الابصار
And never think that Allah is unaware of what the wrongdoers do. He only delays them for a Day when eyes will stare [in horror].
Na insafon kay aemaal say Allah ko ghafil na samajh woh to enhen uss din tak mohlat diye huye hai jiss din aankhen phati ki phati reh jayen gi.
اور یہ ہرگز نہ سمجھنا کہ جو کچھ یہ ظالم کر رہے ہیں ، اللہ اس سے غافل ہے ۔ ( ٢٩ ) وہ تو ان لوگوں کو اس دن تک کے لیے مہلت دے رہا ہے جس میں آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی ۔
اور ہرگز اللہ کو بےخبر نہ جاننا ظالموں کے کام سے ( ف۹٦ ) انھیں ڈھیل نہیں دے رہا ہے مگر ایسے دن کے لیے جس میں ( ف۹۷ )
اب یہ ظالم لوگ جو کچھ کر رہے ہیں ، اللہ کو تم اس سے غافل نہ سمجھو ۔ اللہ تو انہیں ٹال رہا ہے اس دن کے لیے جب حال یہ ہوگا کہ آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئی ہیں ،
اور اللہ کو ان کاموں سے ہرگز بے خبر نہ سمجھنا جو ظالم انجام دے رہے ہیں ، بس وہ تو ان ( ظالموں ) کو فقط اس دن کے لئے مہلت دے رہا ہے جس میں ( خوف کے مارے ) آنکھیں پھٹی رہ جائیں گی
ہولناک منظر ہو گا کوئی یہ نہ سمجھے کہ برائی کرنے والوں کی برائی کا اللہ کو علم ہی نہیں اس لئے یہ دنیا میں پھل پھول رہے ہیں ، نہیں اللہ ایک ایک کے ایک ایک گھڑی کے برے بھلے اعمال سے بخوبی واقف ہے یہ ڈھیل خود اسکی دی ہوئی ہے کہ یا تو اس میں واپس ہو جائے یا پھر گناہوں میں بڑھ جائے یہاں تک کہ قیامت کا دن آ جائے ۔ جس دن کی ہولناکیاں آنکھیں پتھرا دیں گی ، دیدے چڑھا دیں گی ، سر اٹھائے پکارنے والے کی آواز کی طرف دوڑے چلے جائیں گے ، کہیں ادھر ادھر نہ ہوں گے ۔ سب کے سب پورے اطاعت گزار بن جائیں گے ، دوڑے بھاگے حضور کی حاضری کیلئے بےتابانہ آئیں گے ، آنکھیں نیچے کو نہ جھکیں گی ، گھبراہٹ اور فکر کے مارے پلک سے پلک نہ جھپکے گی ۔ دلوں کا یہ حال ہو گا کہ گویا اڑے جاتے ہیں ۔ خالی پڑے ہیں ۔ خوف کے سوا کوئی چیز نہیں ۔ وہ حلقوم تک پہنچے ہوئے ہیں ، اپنی جگہ سے ہٹے ہوئے ہیں ، دہشت سے خراب ہو رہے ہیں ۔