Surah

Information

Surah # 16 | Verses: 128 | Ruku: 16 | Sajdah: 1 | Chronological # 70 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except the last three verses from Madina
وَاَلۡقٰى فِى الۡاَرۡضِ رَوَاسِىَ اَنۡ تَمِيۡدَ بِكُمۡ وَاَنۡهٰرًا وَّسُبُلًا لَّعَلَّكُمۡ تَهۡتَدُوۡنَۙ‏ ﴿15﴾
اور اس نے زمین میں پہاڑ گاڑ دیئے ہیں تاکہ تمہیں لے کر ہلے نہ اور نہریں اور راہیں بنادیں تاکہ تم منزل مقصود کو پہنچو ۔
و القى في الارض رواسي ان تميد بكم و انهرا و سبلا لعلكم تهتدون
And He has cast into the earth firmly set mountains, lest it shift with you, and [made] rivers and roads, that you may be guided,
Aur uss ney zamin mein pahar gaar diye hain takay tumhen ley ker hilay na aur nehren aur raahen bana den takay tum manzil-e-maqsood ko phoncho.
اور اس نے زمین میں پہاڑوں کے لنگڑ ڈال دیے ہیں تاکہ وہ تم کو لے کر ڈگمگائے نہیں ، ( ١٠ ) اور دریا اور راستے بنائے ہیں تاکہ تم منزل مقصود تک پہنچ سکو ۔
اور اس نے زمین میں لنگر ڈالے ( ف۲۳ ) کہ کہیں تمہیں لے کر نہ کانپے اور ندیاں اور رستے کہ تم راہ پاؤ ( ف۲٤ )
اس نے زمین میں پہاڑوں کی میخیں گاڑ دیں تاکہ زمین تم کو لے کر ڈھلک نہ جائے ۔ 12 اس نے دریا جاری کیے اور قدرتی راستے بنائے 13 تاکہ تم ہدایت پاؤ ۔
اور اسی نے زمین میں ( مختلف مادوں کو باہم ملا کر ) بھاری پہاڑ بنا دیئے تاکہ ایسا نہ ہو کہ کہیں وہ ( اپنے مدار میں حرکت کرتے ہوئے ) تمہیں لے کر کانپنے لگے اور نہریں اور ( قدرتی ) راستے ( بھی ) بنائے تاکہ تم ( منزلوں تک پہنچنے کے لئے ) راہ پا سکو
سورة النَّحْل حاشیہ نمبر :12 اس سے معلوم ہوتا ہے کہ سطح زمین پر پہاڑوں کے ابھار کا اصل فائدہ یہ ہے کہ اس کی وجہ سے زمین کی گردش اور اس کی رفتار میں انضباط پیدا ہوتا ہے ۔ قرآن مجید میں متعدد مقامات پر پہاڑوں کے اس فائدے کو نمایاں کر کے بتایا گیا ہے جس سے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ دوسرے تمام فائدے ضمنی ہیں اور اصل فائدہ یہی حرکت زمین کو اضطراب سے بچا کر منضبط ( Regulate ) کرنا ہے ۔ سُوْرَة النَّحْل حاشیہ نمبر :13 یعنی وہ راستے جو ندی نالوں اور دریاؤں کے ساتھ بنتے چلے جاتے ہیں ۔ ان قدرتی راستوں کی اہمیت خصوصیت کے ساتھ پہاڑی علاقوں میں محسوس ہوتی ہے ، اگرچہ میدانی علاقوں میں بھی وہ کچھ کم اہم نہیں ہیں ۔