Surah

Information

Surah # 16 | Verses: 128 | Ruku: 16 | Sajdah: 1 | Chronological # 70 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except the last three verses from Madina
وَمَا بِكُمۡ مِّنۡ نّـِعۡمَةٍ فَمِنَ اللّٰهِ‌ ثُمَّ اِذَا مَسَّكُمُ الضُّرُّ فَاِلَيۡهِ تَجْئَرُوۡنَ‌ۚ‏ ﴿53﴾
تمہارے پاس جتنی بھی نعمتیں ہیں سب اسی کی دی ہوئی ہیں ، اب بھی جب تمہیں کوئی مصیبت پیش آجائے تو اسی کی طرف نالہ اور فریاد کرتے ہو ۔
و ما بكم من نعمة فمن الله ثم اذا مسكم الضر فاليه تجرون
And whatever you have of favor - it is from Allah . Then when adversity touches you, to Him you cry for help.
Tumharay pass jitni bhi nematen hain sab ussi ki di hui hain abb bhi jab tumhen koi museebat paish aajaye to ussi ki taraf nala-o-faryad kertay ho.
اور تم کو جو نعمت بھی حاصل ہوتی ہے ، وہ اللہ کی طرف سے ہوتی ہے ، پھر جب تمہیں کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اسی سے فریادیں کرتے ہو ۔
اور تمہارے پاس جو نعمت ہے سب اللہ کی طرف سے ہے پھر جب تمہیں تکلیف پہنچتی ہے ( ف۱۰۸ ) تو اسی کی طرف پناہ لے جاتے ہو ، ( ف۱۰۹ )
تم کو جو نعمت بھی حاصل ہے اللہ ہی کی طرف سے ہے ۔ پھر جب کوئی سخت وقت تم پر آتا ہے تو تم لوگ خود اپنی فریادیں لے کر اسی کی طرف دوڑتے ہو ۔ 46
اور تمہیں جو نعمت بھی حاصل ہے سو وہ اللہ ہی کی جانب سے ہے ، پھر جب تمہیں تکلیف پہنچتی ہے تو تم اسی کے آگے گریہ و زاری کرتے ہو
سورة النَّحْل حاشیہ نمبر :46 یعنی یہ توحید کی ایک صریح شہادت تمہارے اپنے نفس میں موجود ہے ۔ سخت مصیبت کے وقت جب تمام من گھڑت تصورات کا زنگ ہٹ جاتا ہے تو تھوڑی دیر کے لیے تمہاری اصل فطرت ابھر آتی ہے جو اللہ کے سوا کسی الٰہ ، کسی رب ، اور کسی مالک ذی اختیار کو نہیں جانتی ۔ ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو سورہ انعام حواشی نمبر ۲۹ و نمبر ٤۱ ۔ یونس ، حاشیہ نمبر ۳۱ ) ۔