Surah

Information

Surah # 2 | Verses: 286 | Ruku: 40 | Sajdah: 0 | Chronological # 87 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 281 from Mina at the time of the Last Hajj
وَاقۡتُلُوۡهُمۡ حَيۡثُ ثَقِفۡتُمُوۡهُمۡ وَاَخۡرِجُوۡهُمۡ مِّنۡ حَيۡثُ اَخۡرَجُوۡكُمۡ‌ وَالۡفِتۡنَةُ اَشَدُّ مِنَ الۡقَتۡلِۚ وَلَا تُقٰتِلُوۡهُمۡ عِنۡدَ الۡمَسۡجِدِ الۡحَـرَامِ حَتّٰى يُقٰتِلُوۡكُمۡ فِيۡهِ‌ۚ فَاِنۡ قٰتَلُوۡكُمۡ فَاقۡتُلُوۡهُمۡؕ كَذٰلِكَ جَزَآءُ الۡكٰفِرِيۡنَ‏ ﴿191﴾
انہیں مارو جہاں بھی پاؤ اور انہیں نکالو جہاں سے انہوں نے تمہیں نکالا ہے اور ( سنو ) فتنہ قتل سے زیادہ سخت ہے اور مسجد حرام کے پاس ان سے لڑائی نہ کرو جب تک کہ یہ خود تم سے نہ لڑیں ، اگر یہ تم سے لڑیں تو تم بھی انہیں مارو کا فروں کا بدلہ یہی ہے ۔
و اقتلوهم حيث ثقفتموهم و اخرجوهم من حيث اخرجوكم و الفتنة اشد من القتل و لا تقتلوهم عند المسجد الحرام حتى يقتلوكم فيه فان قتلوكم فاقتلوهم كذلك جزاء الكفرين
And kill them wherever you overtake them and expel them from wherever they have expelled you, and fitnah is worse than killing. And do not fight them at al-Masjid al- Haram until they fight you there. But if they fight you, then kill them. Such is the recompense of the disbelievers.
Enhen maaro jahan bhi pao aur enhen nikalo jahan say enhon ney tumhen nikala hai aur ( suno ) fitna qatal say ziyada sakht hai aur masjid-e-haram kay pass inn say laraee na kero jabtak kay yeh khu tum say na laren agar yeh tum say laren to tum bhi enhen maaro kafiron ka badla yehi hai.
اور تم ان لوگوں کو جہاں پاؤ قتل کرو ، اور انہیں اس جگہ سے نکال باہر کرو نہاں سے انہوں نے تہیں نکالا تھا ، اور فتنہ قتل سے زیادہ سنگین برائی ہے ، ( ١٢٢ ) اور تم ان سے مسجد حرام کے پاس اس وقت تک لڑائی نہ کرو جب تک وہ خود اس میں تم سے لڑائی شروع نہ کریں ، ہاں اگر وہ تم سے اس میں لڑائی شروع کردیں تو تم ان کو قتل کرسکتے ہو ، ایسے کافروں کی سزا یہی ہے ،
اور کافروں کو جہاں پاؤ مارو ( ف۳۵۱ ) اور انہیں نکال دو ( ف۳۵۲ ) جہاں سے انہوں نے تمہیں نکا لا تھا ( ف۳۵۳ ) اور ان کا فساد تو قتل سے بھی سخت ہے ( ف۳۵٤ ) اور مسجد حرام کے پاس ان سے نہ لڑو جب تک وہ تم سے وہاں نہ لڑیں ( ف۳۵۵ ) اور اگر تم سے لڑیں تو انہیں قتل کرو ( ف۳۵٦ ) کافروں کی یہی سزا ہے ،
ان سے لڑو جہاں بھی تمہارا ان سے مقابلہ پیش آئے اور انھیں نکالو جہاں سے انھوں نے تم کو نکالا ہے ، اس لیے کہ قتل اگرچہ برا ہے ، مگر فتنہ اس سے زیادہ برا ہے ۔ 202 اور مسجد حرام کے قریب جب تک وہ تم سے نہ لڑیں ، تم بھی نہ لڑو ، مگر جب وہ وہاں لڑنے سے نہ چوکیں ، تو تم بھی بے تکلف انھیں مارو کہ ایسے کافروں کی یہی سزا ہے ۔
اور ( دورانِ جنگ ) ان ( کافروں ) کو جہاں بھی پاؤ مار ڈالو اور انہیں وہاں سے باہر نکال دو جہاں سے انہوں نے تمہیں نکالا تھا اور فتنہ انگیزی تو قتل سے بھی زیادہ سخت ( جرم ) ہے اور ان سے مسجدِ حرام ( خانہ کعبہ ) کے پاس جنگ نہ کرو جب تک وہ خود تم سے وہاں جنگ نہ کریں ، پھر اگر وہ تم سے قتال کریں تو انہیں قتل کر ڈالو ، ( ایسے ) کافروں کی یہی سزا ہے
سورة الْبَقَرَة حاشیہ نمبر :202 یہاں فتنے کا لفظ اسی معنی میں استعمال ہوا ہے ، جس میں انگریزی کا لفظ ( Persecution ) استعمال ہوتا ہے ، یعنی کسی گروہ یا شخص کو محض اس بنا پر ظلم و ستم کا نشانہ بنانا کہ اس نے رائج الوقت خیالات و نظریات کی جگہ کچھ دوسرے خیالات و نظریات کو حق پا کر قبول کر لیاہے اور وہ تنقید و تبلیغ کے ذریعے سے سوسائٹی کے موجود الوقت نظام میں اصلاح کی کوشش کرتا ہے ۔ آیت کا منشا یہ ہے کہ بلا شبہہ انسانی خون بہانا بہت برا فعل ہے ، لیکن جب کوئی انسانی گروہ زبردستی اپنا فکری استبداد دوسروں پر مسلط کرے اور لوگوں کو قبول حق سے بجبر رو کے اور اصلاح و تغیر کی جائز و معقول کوششوں کا مقابلہ دلائل سے کرنے کے بجائے حیوانی طاقت سے کرنے لگے ، تو وہ قتل کی بہ نسبت زیادہ سخت برائی کا ارتکاب کرتا ہے اور ایسے گروہ کو بزور شمشیر ہٹا دینا بالکل جائز ہے ۔