بھلا کیا تمہارے رب نے تمہیں تو بیٹے دینے کے لیے چن لیا ہے ، اور خود اپنے لیے فرشتوں کو بیٹیاں بنا لیا ہے ؟ ( ٢٣ ) حقیقت یہ ہے کہ تم لوگ بڑی سنگین بات کہہ رہے ہو ۔
کیسی عجیب بات ہے کہ تمہارے رب نے تمہیں تو بیٹوں سے نوازا اور خود اپنے لیے ملائکہ کو بیٹیاں بنا لیا ؟ 46 بڑی جھوٹی بات ہے جو تم لوگ زبانوں سے نکالتے ہو ۔ ؏ ٤
۔ ( اے مشرکو! خود سوچو! ) بھلا تمہیں تو تمہارے رب نے بیٹوں کے لئے چن لیا ہے اور ( اپنے لئے ) اس نے فرشتوں کو بیٹیاں بنا لیا ہے ، بیشک تم ( اپنے ہی گھڑے ہوئے خیالات کے پیمانہ پر ) بڑی سخت بات کہتے ہو
مجرمانہ سوچ پر تبصرہ
ملعون مشرکوں کی تردید ہو رہی ہے کہ یہ تم نے خوب تقسیم کی ہے کہ بیٹے تمہارے اور بیٹیاں اللہ کی ۔ جو تمہیں ناپسند جن سے تم جلو کڑھو ۔ بلکہ زندہ درگور کر دو انہیں اللہ کے لئے ثابت کرو ۔ اور آیتوں میں بھی ان کا یہ کمینہ پن بیان ہوا ہے کہ یہ کہتے ہیں رب رحمان کی اولاد ہے حقیقتا انکا یہ قول نہایت ہی برا ہے بہت ممکن ہے کہ اس سے آسمان پھٹ جائے ، زمین شق ہو جائے ، پہاڑ چورا چورا ہو جائیں کہ یہ اللہ رحمان کی اولاد ٹھہرا رہے ہیں حالانکہ اللہ کو یہ کسی طرح لائق ہی نہیں ۔ زمین و آسمان کی کل مخلوق اس کی غلام ہے ۔ سب اس کے شمار میں ہیں اور گنتی میں اور ایک ایک اس کے سامنے قیامت کے دن تنہا پیش ہونے والا ہے ۔