Surah

Information

Surah # 17 | Verses: 111 | Ruku: 12 | Sajdah: 1 | Chronological # 50 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 26, 32, 33, 57, 73-80, from Madina
اَوۡ يَكُوۡنَ لَـكَ بَيۡتٌ مِّنۡ زُخۡرُفٍ اَوۡ تَرۡقٰى فِى السَّمَآءِ ؕ وَلَنۡ نُّـؤۡمِنَ لِرُقِيِّكَ حَتّٰى تُنَزِّلَ عَلَيۡنَا كِتٰبًا نَّـقۡرَؤُهٗ‌ ؕ قُلۡ سُبۡحَانَ رَبِّىۡ هَلۡ كُنۡتُ اِلَّا بَشَرًا رَّسُوۡلًا‏ ﴿93﴾
یا آپ کے اپنے لئے کوئی سونے کا گھر ہو جائے یا آپ آسمان پر چڑھ جائیں اور ہم توآپ کے چڑھ جانے کا بھی اس وقت ہرگز یقین نہیں کریں گے جب تک کہ آپ ہم پر کوئی کتاب نہ اتار لائیں جسے ہم خود پڑھ لیں ، آپ جواب دے دیں کہ میرا پروردگار پاک ہے میں تو صرف ایک انسان ہی ہوں جو رسول بنایا گیا ہوں ۔
او يكون لك بيت من زخرف او ترقى في السماء و لن نؤمن لرقيك حتى تنزل علينا كتبا نقرؤه قل سبحان ربي هل كنت الا بشرا رسولا
Or you have a house of gold or you ascend into the sky. And [even then], we will not believe in your ascension until you bring down to us a book we may read." Say, "Exalted is my Lord! Was I ever but a human messenger?"
Ya aap kay apney liye koi soney ka ghar ho jaye ya aap aasman per charh jayen aur hum to aap kay charh janey ka bhi uss waqt tak hergiz yaqeen nahi keren gay jab tak aap hum per koi kitab na utaar layen jissay hum khud parh len aap jawab dey den kay mera perwerdigar pak hai mein to sirf aik insan hi hun jo rasool banaya gaya hun.
یا پھر تمہارے لیے ایک سونے کا گھر پیدا ہوجائے ، یا تم آسمان پر چڑھ جاؤ ، اور ہم تمہارے چڑھنے کو بھی اس وقت تک نہیں مانیں گے جب تک تم ہم پر ایسی کتاب نازل نہ کردو جسے ہم پڑھ سکیں ۔ ( اے پیغمبر ) کہہ دو کہ : سبحان اللہ ! میں تو ایک بشر ہوں جسے پیغمبر بنا کر بھیجا گیا ہے ، اس سے زیادہ کچھ نہیں ۔ ( ٥٠ )
یا تمہارے لیے طلائی گھر ہو یا تم آسمان پر چڑھ جاؤ اور ہم تمہارے چڑھ جانے پر بھی ہرگز ایمان نہ لائیں گے جب تک ہم پر ایک کتاب نہ اتارو جو ہم پڑھیں ، تم فرماؤ پاکی ہے میرے رب کو میں کون ہوں مگر آدمی اللہ کا بھیجا ہوا ( ف۱۹٦ )
یا تیرے لیے سونے کا ایک گھر بن جائے ۔ یا تو آسمان پر چڑھ جائے ، اور تیرے چڑھنے کا بھی ہم یقین نہ کریں گے جب تک کہ تو ہمارے اوپر ایک ایسی تحریر نہ اتار لائے جسے ہم پڑھیں“ ۔ ۔ ۔ ۔ اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، ان سے کہو” پاک ہے میرا پروردگار ! کیا میں ایک پیغام لانے والے انسان کے سوا اور بھی کچھ ہوں؟ 106 ؏ ١۰
یا آپ کا کوئی سونے کا گھر ہو ( جس میں آپ خوب عیش سے رہیں ) یا آپ آسمان پر چڑھ جائیں ، پھر بھی ہم آپ کے ( آسمان میں ) چڑھ جانے پر ہرگز ایمان نہیں لائیں گے یہاں تک کہ آپ ( وہاں سے ) ہمارے اوپر کوئی کتاب اتار لائیں جسے ہم ( خود ) پڑھ سکیں ، فرما دیجئے: میرا رب ( ان خرافات میں الجھنے سے ) پاک ہے میں تو ایک انسان ( اور ) اﷲ کا بھیجا ہوا ( رسول ) ہوں
سورة بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْل حاشیہ نمبر :106 معجزات کے مطالبے کا ایک جواب اس سے پہلے آیت ۵۹ وَمَا نُرْسِلُ بِالْاٰيٰتِ اِلَّا تَخْوِيْفًا میں گزر چکا ہے ۔ اب یہاں اسی مطالبے کا دوسرا جواب دیا گیا ہے ۔ اس مختصر سے جواب کی بلاغت تعریف سے بالاتر ہے ۔ مخالفین کا مطالبہ یہ تھا کہ اگر تم پیغمبر ہو تو ابھی زمین کی طرف ایک اشارہ کرو اور یکایک ایک چشمہ پھوٹ بہے ، یا فورا ایک لہلہاتا باغ پیدا ہو جائے اور اس میں نہریں جاریں ہوجائیں ۔ آسمان کی طرف اشارہ کرو اور تمہارے جھٹلانے والوں پر آسمان ٹکڑے ٹکڑے ہو کر گر جائے ۔ ایک پھونک مارو اور چشم زدن میں سونے کا ایک محل بن کر تیار ہوجائے ۔ ایک آواز دو اور ہمارے سامنے خدا اور اس کے فرشتے فورا آ کھڑے ہوں اور وہ شہادت دیں کہ ہم ہی نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو پیغمبر بنا کر بھیجا ہے ۔ ہماری آنکھوں کے سامنے آسمان پر چڑھ کر جاؤ اور اللہ میاں سے ایک خط ہمارے نام لکھوا لاؤ جسے ہم ہاتھ سے چھوئیں اور آنکھوں سے پڑھیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ان لمبے چوڑے مطالبوں کا بس یہ جواب دے کر چھوڑ دیا گیا کہ ان سے کہو ، پاک ہے میرا پروردگار! کیا میں ایک پیغام لانے والے انسان کے سوا اور بھی کچھ ہوں ؟ یعنی بیوقوفوں ! کیا میں نے خدا ہونے کا دعوی کیا تھا کہ تم یہ مطالبے مجھ سے کرنے لگے؟ میں نے تم سے کب کہا تھا کہ میں قادر مطلق ہوں؟ میں نے کب کہا تھا کہ زمین و آسمان پر میری حکومت چل رہی ہے؟ میرا دعوی تو اول روز سے یہی تھا کہ میں خدا کی طرف سے پیغام لانے والا ایک انسان ہوں ۔ تمہیں جانچنا ہے تو میرے پیغام کو جانچو ۔ ایمان لانا ہے تو اس پیغام کی صداقت و معقولیت دیکھ کر ایمان لاؤ ۔ انکار کرنا ہے تو اس پیغام میں کوئی نقص نکال کر دکھاؤ ۔ میری صداقت کا اطمینان کرنا ہے تو ایک انسان ہونے کی حیثیت سے میری زندگی کو ، میرے اخلاق کو ، میرے کام کو دیکھو ۔ یہ سب کچھ چھوڑ کر تم مجھ سے یہ کیا مطالبہ کرنے لگے کہ زمین پھاڑو اور آسمان گراؤ؟ آخر پیغمبری کا ان کاموں سے کیا تعلق ہے؟