Surah

Information

Surah # 18 | Verses: 110 | Ruku: 12 | Sajdah: 0 | Chronological # 69 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 28, 83-101, from Madina
مَا لَهُمۡ بِهٖ مِنۡ عِلۡمٍ وَّلَا لِاٰبَآٮِٕهِمۡ‌ؕ كَبُرَتۡ كَلِمَةً تَخۡرُجُ مِنۡ اَفۡوَاهِهِمۡ‌ؕ اِنۡ يَّقُوۡلُوۡنَ اِلَّا كَذِبًا‏ ﴿5﴾
در حقیقت نہ تو خود انہیں اس کا علم ہے نہ ان کے باپ دادوں کو ۔ یہ تہمت بڑی بری ہے جو ان کے منہ سے نکل رہی ہے وہ نرا جھوٹ بک رہے ہیں ۔
ما لهم به من علم و لا لاباىهم كبرت كلمة تخرج من افواههم ان يقولون الا كذبا
They have no knowledge of it, nor had their fathers. Grave is the word that comes out of their mouths; they speak not except a lie.
Dar-haqeeqat na to khud unhen iss ka ilm hai na unn kay baap dadon ko. Yeh tohmat bari buri hai jo inn kay mun say nikal rahi hai woh nira jhoot bak rahey hain.
اس بات کا کوئی علمی ثبوت نہ خود ان کے پاس ہے ، نہ ان کے باپ دادوں کے پاس تھا ۔ بڑی سنگین بات ہے جو ان کے منہ سے نکل رہی ہے ۔ جو کچھ وہ کہہ رہے ہیں ، وہ جھوٹ کے سوا کچھ نہیں ۔
اس بارے میں نہ وہ کچھ علم رکھتے ہیں نہ ان کے باپ دادا ( ف۷ ) کتنا بڑا بول ہے کہ ان کے منہ سے نکلتا ہے ، نِرا جھوٹ کہہ رہے ہیں ،
اس بات کا نہ انھیں کوئی علم ہے اور نہ ان کے باپ دادا کو تھا ۔ 3 بڑی بات ہے جو ان کے منہ سے نکلتی ہے ۔ وہ محض جھوٹ بکتے ہیں ۔
نہ اس کا کوئی علم انہیں ہے اور نہ ان کے باپ دادا کو تھا ، ( یہ ) کتنا بڑا بول ہے جو ان کے منہ سے نکل رہا ہے ، وہ ( سراسر ) جھوٹ کے سوا کچھ کہتے ہی نہیں
سورة الْكَهْف حاشیہ نمبر :3 یعنی ان کا یہ قول کہ فلاں خدا کا بیٹا ہے ، یا فلاں کو خدا نے بیٹا بنا لیا ہے ، کچھ اس بنیاد پر نہیں ہے کہ ان کو خدا کے ہاں اولاد ہونے یا خدا کے کسی کو متبنیٰ بنانے کا علم ہے ، بلکہ محض اپنی عقیدت مندی کے غلو میں وہ ایک من مانا حکم لگا بیٹھے ہیں اور ان کو کچھ احساس نہیں ہے کہ وہ کیسی سخت گمراہی کی بات کہہ رہے ہیں اور کتنی بڑی گستاخی اور افترا پردازی ہے جو اللہ رب العالمین کی جناب میں ان سے سرزد ہو رہی ہے ۔