Surah

Information

Surah # 18 | Verses: 110 | Ruku: 12 | Sajdah: 0 | Chronological # 69 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 28, 83-101, from Madina
اُولٰۤٮِٕكَ لَهُمۡ جَنّٰتُ عَدۡنٍ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهِمُ الۡاَنۡهٰرُ يُحَلَّوۡنَ فِيۡهَا مِنۡ اَسَاوِرَ مِنۡ ذَهَبٍ وَّ يَلۡبَسُوۡنَ ثِيَابًا خُضۡرًا مِّنۡ سُنۡدُسٍ وَّاِسۡتَبۡرَقٍ مُّتَّكِــِٕيۡنَ فِيۡهَا عَلَى الۡاَرَآٮِٕكِ‌ؕ نِعۡمَ الثَّوَابُ ؕ وَحَسُنَتۡ مُرۡتَفَقًا‏ ﴿31﴾
ان کے لئے ہمیشگی والی جنتیں ہیں ، ان کے نیچے سے نہریں جاری ہونگی ، وہاں یہ سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے اور سبز رنگ کے نرم و باریک اور موٹے ریشم کے لباس پہنیں گے وہاں تختوں کے اوپر تکیے لگائے ہوئے ہوں گے ۔ کیا خوب بدلہ ہے ، اور کس قدر عمدہ آرام گاہ ہے ۔
اولىك لهم جنت عدن تجري من تحتهم الانهر يحلون فيها من اساور من ذهب و يلبسون ثيابا خضرا من سندس و استبرق متكين فيها على الاراىك نعم الثواب و حسنت مرتفقا
Those will have gardens of perpetual residence; beneath them rivers will flow. They will be adorned therein with bracelets of gold and will wear green garments of fine silk and brocade, reclining therein on adorned couches. Excellent is the reward, and good is the resting place.
Unn kay liye hameshgi wali jannaten hain inn kay neechay nehren jari hongi wahan yeh soney kay kangan pehnayen jayen gay aur sabz rang kay narm-o-bareek aur motay resham kay libas pehnen gay wahan takhton kay upper takiye lagaye huye hongay. Kiya khoob badla hai aur kiss qadar umdah aaram gaah hai.
یہ وہ لوگ ہیں جن کے لیے ہمیشہ رہنے والے باغات ہیں ، ان کے نیچے سے نہریں بہتی ہوں گی ، ان کو وہاں سونے کے کنگنوں سے مزین کیا جائے گا ، وہ اونچی مسندوں پر تکیہ لگائے ہوئے باریک اور دبیز ریشم کے سبز کپڑے پہنے ہوں گے ۔ کتنا بہترین اجر اور کیسی حسین آرام گاہ ۔
ان کے لیے بسنے کے باغ ہیں ان کے نیچے ندیاں بہیں وہ اس میں سونے کے کنگن بہنائے جایں گے ( ف٦۵ ) اور سبز کپڑے کریب اور قناویز کے پہنیں گے وہاں تختوں پر تکیہ لگائے ( ف٦٦ ) کیا ہی اچھا ثواب اور جنت کی کیا ہی اچھی آرام کی جگہ ،
ان کے لیے سدا بہار جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہوں گی ، وہاں وہ سونے کے کنگنوں سے آراستہ کیے جائیں گے ، 34 باریک ریشم اور اطلس و دیبا کے سبز کپڑے پہنیں گے ، اور اونچی مسندوں 35 پر تکیے لگا کر بیٹھیں گے ۔ بہترین اجر اور اعلیٰ درجے کی جائے قیام! ؏4
ان لوگوں کے لئے ہمیشہ ( آباد ) رہنے والے باغات ہیں ( جن میں ) ان ( کے محلات ) کے نیچے نہریں جاری ہیں انہیں ان جنتوں میں سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے اور وہ باریک دیبا اور بھاری اطلس کے ( ریشمی ) سبز لباس پہنیں گے اور پر تکلف تختوں پر تکئے لگائے بیٹھے ہوں گے ، کیا خوب ثواب ہے اور کتنی حسین آرام گاہ ہے
سورة الْكَهْف حاشیہ نمبر :34 قدیم زمانے میں بادشاہ سونے کے کنگن پہنتے تھے ۔ اہل جنت کے لباس میں اس چیز کا ذکر کرنے سے مقصود یہ بتانا ہے کہ وہاں بادشاہوں کی سی شان و شوکت سے رہے گا ۔ سورة الْكَهْف حاشیہ نمبر :35 ارائک جمع ہے اریکہ کی ۔ اریکہ عربی زبان میں ایسے تخت کو کہتے ہیں جس پر چتر لگا ہوا ہو ۔ اس سے بھی یہی تصور دلانا مقصود ہے کہ وہاں ہر جنتی تخت شاہی پر متمکن ہوگا ۔