Surah

Information

Surah # 18 | Verses: 110 | Ruku: 12 | Sajdah: 0 | Chronological # 69 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 28, 83-101, from Madina
قَالَ اَرَءَيۡتَ اِذۡ اَوَيۡنَاۤ اِلَى الصَّخۡرَةِ فَاِنِّىۡ نَسِيۡتُ الۡحُوۡتَ وَ مَاۤ اَنۡسٰٮنِيۡهُ اِلَّا الشَّيۡطٰنُ اَنۡ اَذۡكُرَهٗ‌ ‌ۚ وَاتَّخَذَ سَبِيۡلَهٗ فِىۡ الۡبَحۡر‌ِ ‌ۖ عَجَبًا‏ ﴿63﴾
اس نے جواب دیا کہ کیا آپ نے دیکھا بھی؟ جبکہ ہم پتھر سے ٹیک لگا کر آرام کر رہے تھے وہیں میں مچھلی بھول گیا تھا ، دراصل شیطان نے ہی مجھے بھلا دیا کہ میں آپ سے اس کا ذکر کروں ۔ اس مچھلی نے ایک انوکھے طور پر دریا میں اپنا راستہ بنا لیا ۔
قال ارءيت اذ اوينا الى الصخرة فاني نسيت الحوت و ما انسىنيه الا الشيطن ان اذكره و اتخذ سبيله في البحر عجبا
He said, "Did you see when we retired to the rock? Indeed, I forgot [there] the fish. And none made me forget it except Satan - that I should mention it. And it took its course into the sea amazingly".
Uss ney jawab diya kay kiya aap ney dekha bhi? Jabkay hum pathar say take laga ker aaram ker rahey thay wahin mein machli bhool gaya tha dar-asal shetan ney hi mujhay bhula diya kay mein aap say iss ka zikar keroon. Uss machli ney aik anokhay tor per darya mein apna raasta bana liya.
اس نے کہا : بھلا بتائیے ! ( عجیب قصہ ہوگیا ) جب ہم اس چٹان پر ٹھہرے تھے تو میں مچھلی ( کا آپ سے ذکر کرنا ) بھول گیا ۔ اور شیطان کے سوا کوئی نہیں ہے جس نے مجھ سے اس کا تذکرہ کرنا بھلایا ہو ، اور اس ( مچھلی ) نے تو بڑے عجیب طریقے پر دریا میں اپنی راہ لے لی تھی ۔
بولا بھلا دیکھئے تو جب ہم نے اس چٹان کے پاس جگہ لی تھی تو بیشک میں مچھلی کو بھول گیا ، اور مجھے شیطان ہی نے بھلا دیا کہ میں اس کا مذکور کروں اور اس نے ( ف۱٤۲ ) تو سمندر میں اپنی راہ لی ، اچنبھا ہے ،
خادم نے کہا آپ نے دیکھا! یہ کیا ہوا ؟ جب ہم اس چٹان کے پاس ٹھہرے ہوئے تھے اس وقت مجھے مچھلی کا خیال نہ رہا اور شیطان نے مجھ کو ایسا غافل کر دیا کہ میں اس کا ذکر ﴿آپ سے کرنا﴾ بھول گیا ۔ مچھلی تو عجیب طریقے سے نکل کر دریا میں چلی گئی ۔
۔ ( خادم نے ) کہا: کیا آپ نے دیکھا جب ہم نے پتھر کے پاس آرام کیا تھا تو میں ( وہاں ) مچھلی بھول گیا تھا ، اور مجھے یہ کسی نے نہیں بھلایا سوائے شیطان کے کہ میں آپ سے اس کا ذکر کروں ، اور اس ( مچھلی ) نے تو ( زندہ ہوکر ) دریا میں عجیب طریقہ سے اپنا راستہ بنا لیا تھا ( اور وہ غائب ہو گئی تھی )