Uss din hum enhen aapas mein aik doosray mein gudd madd hotay huye chor den gay aur soor phoonk diya jayega pus sab ko ikhatha ker kay hum jama ker len gay.
اور اس دن ہم ان کی یہ حالت کردیں گے کہ وہ موجوں کی طرح ایک دوسرے سے ٹکرا رہے ہوں گے ، ( ٥١ ) اور صور پھونکا جائے گا تو ہم سب کو ایک ساتھ جمع کرلیں گے ۔
اور اس دن ہم انھیں چھوڑ دیں گے کہ ان کا ایک گروہ دوسرے پر ریلا ( سیلاب کی طرح ) آوے گا اور صور پھونکا جائے گا ( ف۲۰۸ ) تو ہم سب کو ( ف۲۰۹ ) اکٹھا کر لائیں گے
اور اس روز 73 ہم لوگوں کو چھوڑ دیں گے کہ ﴿سمندر کی موجوں کی طرح ﴾ ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوں اور صور پھونکا جائے گا اور ہم سب انسانوں کو ایک ساتھ جمع کریں گے ۔
اور ہم اس وقت ( جملہ مخلوقات یا یاجوج اور ماجوج کو ) آزاد کر دیں گے وہ ( تیز و تند موجوں کی طرح ) ایک دوسرے میں گھس جائیں گے اور صور پھونکا جائے گا تو ہم ان سب کو ( میدانِ حشر میں ) جمع کرلیں گے
سورة الْكَهْف حاشیہ نمبر :73
یعنی قیامت کے روز ۔ ذو القرنین نے جو اشارہ قیامت کے وعدۂ بر حق کی طرف کیا تھا اسی کی مناسبت سے یہ فقرے اس کے قول پر اضافہ کرتے ہوئے ارشاد فرمائے جا رہے ہیں ۔