Surah

Information

Surah # 19 | Verses: 98 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 44 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 58 and 71, from Madina
وَالسَّلٰمُ عَلَىَّ يَوۡمَ وُلِدْتُّ وَيَوۡمَ اَمُوۡتُ وَيَوۡمَ اُبۡعَثُ حَيًّا‏ ﴿33﴾
اور مجھ پر میری پیدائش کے دن اور میری موت کے دن اور جس دن کہ میں دوبارہ زندہ کھڑا کیا جاؤں گا ، سلام ہی سلام ہے ۔
و السلم علي يوم ولدت و يوم اموت و يوم ابعث حيا
And peace is on me the day I was born and the day I will die and the day I am raised alive."
Aur mujh per meri pedaeesh kay din aur meri maut kay din aur jiss din kay mein doobara zinda khara kiya jaon ga salam hi salam hai.
اور ( اللہ کی طرف سے ) سلامتی ہے مجھ پر اس دن بھی جب میں پیدا ہوا ، اور اس دن بھی جس دن میں مروں گا ، اور اس دن بھی جب مجھے دوبارہ زندہ کر کے اٹھایا جائے گا ۔
اور وہی سلامتی مجھ پر ( ف۵۱ ) جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن مروں اور جس دن زندہ اٹھایا جاؤں ( ف۵۲ )
اور مجھ کو جبار اور شقی نہیں بنایا ۔ سلام ہے مجھ پر جبکہ میں پیدا ہوا اور جبکہ میں مروں اور جبکہ زندہ کر کے اٹھایا جاؤں ۔ “ 21
اور مجھ پر سلام ہو میرے میلاد کے دن ، اور میری وفات کے دن ، اور جس دن میں زندہ اٹھایا جاؤں گا
سورة مَرْیَم حاشیہ نمبر :21 یہ ہے وہ نشانی جو حضرت عیسی علیہ السلام کی ذات میں بنی اسرائیل کے سامنے پیش کی گئی ۔ اللہ تعالی بنی اسرائیل کو ان کی مسلسل بد کرداریوں پر عبرتناک سزا دینے سے پہلے ان پر حجت تمام کرنا چاہتا تھا ۔ اس کے لیئے اس نے یہ تدبیر فرمائی کہ بنی ہارون کی ایک ایسی زاہدہ و عابدہ لڑکی کو جو بیت المقدس میں معتکف اور حضرت زکریا کے زیر تربیت تھی ، دوشیزگی کی حالت میں حاملہ کر دیا جب وہ بچہ لیئے ہوئے آئی تو ساری قوم میں ہیجان برپا ہو جائے اور لوگوں کی توجہات یکلخت اس پر مرکوز ہو جائیں ۔ پھر اس تدبیر کے نتیجے میں جب ایک ہجوم مریم پر ٹوٹ پڑا تو اللہ تعالی نے اس نو زائیدہ بچے سے کلام کرایا تاکہ جب یہی بچہ بڑا ہو کر نبوت کے منصب پر سرفراز ہو تو قوم میں ہزاروں آدمی اس امر کی شہادت دینے والے موجود رہیں کہ اس کی شخصیت میں وہ اللہ تعالی کا ایک حیرت انگیز معجزہ دیکھ چکے ہیں ۔ اس پر بھی جب یہ قوم اس کی نبوت کا انکار کرے اور اس کی پیروی قبول کرنے کے بجائے اسے مجرم بنا کر صلیب پر چڑھانے کی کوشش کرے تو پھر اس کو ایسی عبرتناک سزا دی جائے جو دنیا میں کسی قوم کو نہیں دی گئی ۔ ( مزید تشریح کے لیئے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد ، آل عمران ، حاشیہ 44 ، 53 ۔ النساء حاشیہ 213 ، 312 جلد سوم ، البنیاء حاشیہ 88 ۔ 89 ۔ 90 ۔ المومنون ۔ حاشیہ 43 ۔