اللہ تعالٰی کے لئے اولاد کا ہونا لائق نہیں وہ تو بالکل پاک ذات ہے وہ تو جب کسی کام کے سر انجام دینے کا ارادہ کرتا ہے تو اسے کہہ دیتا ہے کہ ہو جا وہ اسی وقت ہو جاتا ہے ۔
Allah Taalaa kay liye aulad ka hona laeeq nahi woh to bilkul pak zaat hai woh to jab kissi kaam kay sir anjam denay ka irada kerta hai to ussay keh deta hai kay hoja woh ussi waqt ho jata hai.
اللہ کی یہ شان نہیں ہے کہ وہ کوئی بیٹا بنائے ، اس کی ذات پاک ہے ۔ جب وہ کسی بات کا فیصلہ کرلیتا ہے تو بس اس سے یہ کہتا ہے کہ ہوجا ۔ چنانچہ وہ جاتی ہے ۔
یہ اللہ کی شان نہیں کہ وہ ( کسی کو اپنا ) بیٹا بنائے ، وہ ( اس سے ) پاک ہے ، جب وہ کسی کام کا فیصلہ فرماتا ہے تو اسے صرف یہی حکم دیتا ہے: ”ہوجا“ بس وہ ہوجاتا ہے
سورة مَرْیَم حاشیہ نمبر :22
یہاں تک جو بات عیسائیوں کے سامنے واضح کی گئی ہے وہ یہ کہ حضرت عیسی علیہ السلام کے متعلق ابن اللہ ہونے کا جو عقیدہ انہوں نے اختیار کر رکھا ہے وہ باطل ہے ۔ جس طرح معجزہ سے حضرت یحیی کی پیدائش نے ان کو خدا کا بیٹا نہیں بنا دیا اسی طرح ایک دوسرے معجزہ حضرت عیسی کی پیدائش بھی کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس کی بنا پر انہیں خدا کا بیٹا قرار دے دیا جائے ۔ عیسائیوں کی اپنی روایات میں بھی یہ بات موجود ہے کہ حضرت یحیی اور حضرت عیسی ، دونوں ایک ایک طرح کے معجزہ سے پیدا ہوئے تھے ۔ چنانچہ لوقا کی انجیل میں کہا گیا ہے ۔ لیکن یہ عیسائیوں کا غلو معجزے سے پیدا ہونے والے کو اللہ کا بندہ کہتے ہیں اور دوسرے معجزہ سے پیدا ہونے والے کو اللہ کا بیٹا بنا بیٹھے ہیں ۔