سورة مَرْیَم حاشیہ نمبر :27
اصل الفاظ ہیں لا تعبد الشیطن ، یعنی شیطان کی عبادت نہ کریں اگرچہ حضرت ابراہیم کے والد اور قوم کے دوسرے لوگ عبادت بتوں کی کرتے تھے ، لیکن چونکہ اطاعت وہ شیطان کی کر رہے تھے ۔ اس لیئے حضرت ابراہیم نے ان کی اس اطاعت شیطان کو عبادت شیطان قرار دیا ۔ اس سے معلوم ہوا کہ عبادت محض پوجا اور پرستش ہی کا نام نہیں بلکہ اطاعت کا نام بھی ہے ۔ نیز اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر کوئی شخص کسی پر لعنت کرتے ہوئے بھی اس کی بندگی بجا لائے تو وہ اس کی عبادت کا مجرم ہے ، کیونکہ شیطان بہرحال کسی پر لعنت کرتے ہوئے بھی اس کی بندگی بجا لائے تو وہ اس کی عبادت کا مجرم ہے ، کیونکہ شیطان بہرحال کسی زمانے میں بھی لوگوں کا معبود ( بمعنی معروف ) نہیں رہا ہے بلکہ ان کے نام پر ہر زمانے میں لوگ لعنت ہی بھیجتے رہے ہیں ۔ ( تشریح کے لیئے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن معروف ) جلد سوم ، الکہف ، حاشیہ 49 ۔ 50 ۔ )