Surah

Information

Surah # 19 | Verses: 98 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 44 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 58 and 71, from Madina
يٰۤـاَبَتِ لَا تَعۡبُدِ الشَّيۡطٰنَ‌ ؕ اِنَّ الشَّيۡطٰنَ كَانَ لِلرَّحۡمٰنِ عَصِيًّا‏ ﴿44﴾
میرے ابا جان آپ شیطان کی پرستش سے باز آجائیں شیطان تو رحم و کرم والے اللہ تعالٰی کا بڑا ہی نافرمان ہے ۔
يابت لا تعبد الشيطن ان الشيطن كان للرحمن عصيا
O my father, do not worship Satan. Indeed Satan has ever been, to the Most Merciful, disobedient.
Meray abba jaan aap shetan ki parastish say baaz aajayen shetan to reham-o-karam walay Allah Taalaa ka bara hi na-farman hai.
ابا جان ! شیطان کی عبادت نہ کیجیے ( ٢١ ) یقین جانیے کہ شیطان خدائے رحمن کا نافرمان ہے ۔
اے میرے باپ شیطان کا بندہ نہ بن ( ف۷۲ ) بیشک شیطان رحمان کا نافرمان ہے ،
ابا جان ، آپ شیطان کی بندگی نہ کریں ، 27 شیطان تو رحمان کا نافرمان ہے ۔
اے ابّا! شیطان کی پرستش نہ کیا کرو ، بیشک شیطان ( خدائے ) رحمان کا بڑا ہی نافرمان ہے
سورة مَرْیَم حاشیہ نمبر :27 اصل الفاظ ہیں لا تعبد الشیطن ، یعنی شیطان کی عبادت نہ کریں اگرچہ حضرت ابراہیم کے والد اور قوم کے دوسرے لوگ عبادت بتوں کی کرتے تھے ، لیکن چونکہ اطاعت وہ شیطان کی کر رہے تھے ۔ اس لیئے حضرت ابراہیم نے ان کی اس اطاعت شیطان کو عبادت شیطان قرار دیا ۔ اس سے معلوم ہوا کہ عبادت محض پوجا اور پرستش ہی کا نام نہیں بلکہ اطاعت کا نام بھی ہے ۔ نیز اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر کوئی شخص کسی پر لعنت کرتے ہوئے بھی اس کی بندگی بجا لائے تو وہ اس کی عبادت کا مجرم ہے ، کیونکہ شیطان بہرحال کسی پر لعنت کرتے ہوئے بھی اس کی بندگی بجا لائے تو وہ اس کی عبادت کا مجرم ہے ، کیونکہ شیطان بہرحال کسی زمانے میں بھی لوگوں کا معبود ( بمعنی معروف ) نہیں رہا ہے بلکہ ان کے نام پر ہر زمانے میں لوگ لعنت ہی بھیجتے رہے ہیں ۔ ( تشریح کے لیئے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن معروف ) جلد سوم ، الکہف ، حاشیہ 49 ۔ 50 ۔ )