Surah

Information

Surah # 20 | Verses: 135 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 45 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 130 and 131, from Madina
قَالَ مَوۡعِدُكُمۡ يَوۡمُ الزِّيۡنَةِ وَاَنۡ يُّحۡشَرَ النَّاسُ ضُحًى‏ ﴿59﴾
موسیٰ ( علیہ السلام ) نے جواب دیا کہ زینت اور جشن کے دن کا وعدہ ہے اور یہ کہ لوگ دن چڑھے ہی جمع ہوجائیں ۔
قال موعدكم يوم الزينة و ان يحشر الناس ضحى
[Moses] said, "Your appointment is on the day of the festival when the people assemble at mid-morning."
Musa ( alh-e-salam ) ney jawab diya kay zeenat aur jashan kay din ka wada hai aur yeh kay log din charhay hi jama ho jayen.
موسی نے کہا : تم سے وہ دن طے ہے جس میں جشن منایا جاتا ہے ۔ ( ٢٢ ) اور یہ بھی طے ہے کہ دن چڑھے ہی لوگوں کو جمع کرلیا جائے ۔
موسیٰ نے کہا تمہارا وعدہ میلے کا دن ہے ( ف۷۵ ) اور یہ کہ لوگ دن چڑھے جمع کیے جائیں ( ف۷٦ )
موسی ( علیہ السلام ) نے کہا ” جشن کا دن طے ہوا ، اور دن چڑھے لوگ جمع ہوں ۔ ” 31
۔ ( موسٰی علیہ السلام نے ) فرمایا: تمہارے وعدے کا دن یومِ عید ( سالانہ جشن کا دن ) ہے اور یہ کہ ( اس دن ) سارے لوگ چاشت کے وقت جمع ہوجائیں
سورة طٰهٰ حاشیہ نمبر :31 فرعون کا مدعا یہ تھا کہ ایک دفعہ جادوگروں سے لاٹھیوں اور رسیوں کا سانپ بنوا کر دکھا دوں تو موسیٰ علیہ السلام کے معجزے کا جو اثر لوگوں کے دلوں پر ہوا ہے وہ دور ہو جائے گا ۔ یہ حضرت موسیٰ کی منہ مانگی مراد تھی ۔ انہوں نے فرمایا کہ الگ کوئی دن اور جگہ مقرر کرنے کی ضرورت ہے ۔ جشن کا دن قریب ہے ، جس میں تمام ملک کے لوگ دار السلطنت میں کھنچ کر آ جاتے ہیں ۔ وہیں میلے کے میدان میں مقابلہ ہو جائے تاکہ ساری قوم دیکھ لے ۔ اور وقت بھی دن کی پوری روشنی کا ہونا چاہیے تاکہ شک و شبہ کے لیے کوئی گنجائش نہ رہے ۔