Surah

Information

Surah # 20 | Verses: 135 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 45 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 130 and 131, from Madina
قَالَ بَلۡ اَلۡقُوۡا‌ۚ فَاِذَا حِبَالُهُمۡ وَعِصِيُّهُمۡ يُخَيَّلُ اِلَيۡهِ مِنۡ سِحۡرِهِمۡ اَنَّهَا تَسۡعٰى‏ ﴿66﴾
جواب دیا کہ نہیں تم ہی پہلے ڈالو اب تو موسیٰ ( علیہ السلام ) کو یہ خیال گزرنے لگا کہ ان کی رسیاں اور لکڑیاں ان کے جادو کے زور سے دوڑ بھاگ رہی ہیں ۔
قال بل القوا فاذا حبالهم و عصيهم يخيل اليه من سحرهم انها تسعى
He said, "Rather, you throw." And suddenly their ropes and staffs seemed to him from their magic that they were moving [like snakes].
Jawab diya kay nahi tum hi pehlay dalo. Abb to musa ( alh-e-salam ) ko yeh khayal guzrney laga kay unn ki rasiyan aur lakriyan unn kay jadoo kay zor say dor bhag rahi hain.
موسی نے کہا : نہیں ، تم ہی ڈالو ۔ بس پھر اچانک ان کی ( ڈالی ہوئی ) رسیاں اور لاٹھیاں ان کے جادو کے نتیجے میں موسیٰ کو ایسی محسوس ہونے لگیں جیسے دوڑ رہی ہیں ۔
موسیٰ نے کہا بلکہ تمہیں ڈالو ( ف۸٦ ) جبھی ان کی رسیاں اور لاٹھیاں ان کے جادو کے زور سے ان کے خیال میں دوڑتی معلوم ہوئیں ( ف۸۷ )
موسی ( علیہ السلام ) نے کہا ” نہیں ، تم ہی پھینکو ۔ ” یکایک ان کی رسیاں اور ان کی لاٹھیاں ان کے جادو کے زور سے موسی ( علیہ السلام ) کو دوڑتی ہوئی محسوس ہونے لگیں ، 40
۔ ( موسٰی علیہ السلام نے ) فرمایا: بلکہ تم ہی ڈال دو ، پھر کیا تھا اچانک ان کی رسیاں اور ان کی لاٹھیاں ان کے جادو کے اثر سے موسٰی ( علیہ السلام ) کے خیال میں یوں محسوس ہونے لگیں جیسے وہ ( میدان میں ) دوڑ رہی ہیں
سورة طٰهٰ حاشیہ نمبر :40 سورۂ اعراف میں بیان ہوا تھا کہ : فَلَمَّآ اَلْقَوْا سَحَرُؤٓا اَعَیُنَ النَّاسِ وَاسْتَرْھَبُوْھُمْ ، جب انہوں نے اپنے اَنچھر پھینکے تو لوگوں کی نگاہوں کو مسحور کر دیا اور انہیں دہشت زدہ کر دیا ( آیت 116 ) ۔ یہاں بتایا جا رہا ہے کہ یہ اثر صرف عام لوگوں پر ہی نہیں ہوا تھا ، خود حضرت موسیٰ بھی سحر کے اثر سے متاثر ہو گئے تھے ۔ ان کی صرف آنکھوں ہی نے یہ محسوس نہیں کیا بلکہ ان کے خیال پر بھی یہ اثر پڑا کہ لاٹھیاں اور رسیاں سانپ بن کر دوڑ رہی ہیں ۔