Surah

Information

Surah # 20 | Verses: 135 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 45 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 130 and 131, from Madina
فَاَتۡبَعَهُمۡ فِرۡعَوۡنُ بِجُنُوۡدِهٖ فَغَشِيَهُمۡ مِّنَ الۡيَمِّ مَا غَشِيَهُمۡؕ‏ ﴿78﴾
فرعون نے اپنے لشکروں سمیت ان کا تعاقب کیا پھر تو دریا ان سب پر چھا گیا جیسا کچھ چھا جانے والا تھا ۔
فاتبعهم فرعون بجنوده فغشيهم من اليم ما غشيهم
So Pharaoh pursued them with his soldiers, and there covered them from the sea that which covered them,
Firaon ney apney lashkaron samet inn ka taaqqub kiya phir to darya inn sab per chah gaya jaisa kuch chah janey wala tha.
چنانچہ فرعون نے اپنے لشکروں سمیت ان کا پیچھا کیا تو سمندر کی جس ( خوفناک ) چیز نے انہیں ڈھانپا ، وہ انہیں ڈھانپ کر ہی رہی ۔ ( ٣٠ )
تو ان کے پیچھے فرعون پڑا اپنے لشکر لے کر ( ف۱۰۹ ) تو انھیں دریا نے ڈھانپ لیا جیسا ڈھانپ لیا ، ( ف۱۱۰ )
پیچھے سے فرعون اپنے لشکر لے کر پہنچا ، اور پھر سمندر ان پر چھا گیا جیسا کہ چھا جانے کا حق تھا ۔ 54
پھر فرعون نے اپنے لشکروں کے ساتھ ان کا تعاقب کیا پس دریا ( کی موجوں ) نے انہیں ڈھانپ لیا جتنا بھی انہیں ڈھانپا
سورة طٰهٰ حاشیہ نمبر :54 سورہ شعراء میں بیان ہوا ہے کہ مہاجرین کے گزرتے ہی فرعون اپنے لشکر سمیت سمندر کے اس درمیانی راستے میں اتر آیا ( آیات 64 ۔ 66 ) یہاں بیان کیا گیا ہے کہ سمندر نے اس کو اور اس کے لشکر کو دبوچ لیا ۔ سورہ بقرہ میں ارشاد ہوا ہے کہ بنی اسرائیل سمندر کے دوسرے کنارے پر سے فرعون اور اس کے لشکر کو غرق ہوتے ہوئے دیکھ رہے تھے ۔ ( آیت 50 ) اور سورہ یونس میں بتایا گیا ہے کہ ڈوبتے وقت فرعون پکار اٹھا: اٰمَنْتُ اَنَّہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا الَّذِیْٓ اٰمَنَتْ بِہ بَنُوآ اِسْرَ آئِیْلَ وَ اَنَا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ ، میں مان گیا کہ کوئی خدا نہیں ہے اس خدا کے سوا جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے ہیں ، اور میں بھی مسلمانوں میں سے ہوں ۔ مگر اس آخری لمحہ کے ایمان کو قبول نہ کیا گیا اور جواب ملا : اٰلْئٰنَ وَقَدْ عَصَیْتَ قَبْلُ وَکُنْتَ مِنَ الْمُفْسِدِیْنَ ‏‏َِّہ فَالیَومَ نُنَجِّیْکَ بِبَدَنِکَ لِتَکُوْنَ لِمَنْ خَلْفَکَ اٰیَۃً ، اب ایمان لاتا ہے ؟ اور پہلے یہ حال تھا کہ نافرمانی کرتا رہا اور فساد کیے چلا گیا ۔ اچھا ، آج ہم تیری لاش کو بچائے لیتے ہیں تاکہ تو بعد کی نسلوں کے لیے نشان عبرت بنا رہے ۔ آیات 90 ۔ 92 ۔