Surah

Information

Surah # 20 | Verses: 135 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 45 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 130 and 131, from Madina
وَاَنَّكَ لَا تَظۡمَؤُا فِيۡهَا وَلَا تَضۡحٰى‏ ﴿119﴾
اور نہ تو یہاں پیاسا ہوتا ہے نہ دھوپ سے تکلیف اٹھاتا ہے ۔
و انك لا تظمؤا فيها و لا تضحى
And indeed, you will not be thirsty therein or be hot from the sun."
Aur na tu yahan piayasa hota hai na dhoop say takleef uthata hai lekin shetan ney ussay waswasa dala kehney laga kay kiya mein tujhay daeemi zindagi ka darakht aur badshaat batlaon kay jo kabhi purani na ho.
اور نہ یہاں پیاسے رہو گے ، نہ دھوپ میں تپو گے ۔
اور یہ کہ تجھے نہ اس میں پیاس لگے نہ دھوپ ( ف۱۷۸ )
نہ پیاس اور دھوپ تمہیں ستاتی ہے ۔ ” 98
اور یہ کہ تمہیں نہ یہاں پیاس لگے گی اور نہ دھوپ ستائے گی
سورة طٰهٰ حاشیہ نمبر :98 یہ تشریح ہے اس مصیبت کی جس میں جنت سے نکلنے کے بعد انسان کو مبتلا ہو جانا تھا ۔ اس موقع پر جنت کی بڑی اور اکمل و افضل نعمتوں کا ذکر کرنے کے بجائے اس کی چار بنیادی نعمتوں کا ذکر کیا گیا ، یعنی یہ کہ یہاں تمہارے لیے غذا ، پانی ، لباس اور مسکن کا انتظام سرکاری طور پر کیا جا رہا ہے ، تم کو ان میں سے کوئی چیز بھی حاصل کرنے کے لئے محنت اور کوشش نہیں کرنی پڑتی ۔ اس سے خود بخود یہ بات آدم و حوا علیہما السلام پر واضح ہو گئی کہ اگر وہ شیطان کے بہکائے میں آ کر حکم سرکار کی خلاف ورزی کریں گے تو جنت سے نکل کار انہیں یہاں کی بڑی نعمتیں تو درکنا ، یہ بنیادی آسائشیں تک حاصل نہ رہیں گی ۔ وہ اپنی بالکل ابتدائی ضروریات تک کے لیے ہاتھ پاؤں مارنے اور اپنی جان کھپانے پر مجبور ہو جائیں گے ۔ چوٹی سے ایڑی تک پسینہ جب تک نہ بہائیں گے ایک وقت کی روٹی تک نہ پا سکیں گے ۔ معاش کی فکر ہی ان کی توجہ اور ان کے اوقات اور ان کی قوتوں کا اتنا بڑا حصہ کھینچ لے جائے گی کہ کسی بلند تر مقصد کے لیے کچھ کرنے کی نہ فرصت رہے گی نہ طاقت ۔