Surah

Information

Surah # 20 | Verses: 135 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 45 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 130 and 131, from Madina
ثُمَّ اجۡتَبٰهُ رَبُّهٗ فَتَابَ عَلَيۡهِ وَهَدٰى‏ ﴿122﴾
پھر اس کے رب نے نوازا ، اس کی توبہ قبول کی اور اس کی رہنمائی کی ۔
ثم اجتبه ربه فتاب عليه و هدى
Then his Lord chose him and turned to him in forgiveness and guided [him].
Phir uss kay rab ney nawaza uss ki toba qabool ki aur uss ki rehnumaee ki.
پھر ان کے رب نے انہیں چن لیا ، چنانچہ ان کی توبہ قبول فرمائی ، اور انہیں ہدایت عطا فرمائی ۔
پھر اس کے رب نے چن لیا تو اس پر اپنی رحمت سے رجوع فرمائی اور اپنے قرب خاص کی راہ دکھائی ،
پھر اس کے رب نے اسے برگزیدہ کیا 103 اور اس کی توبہ قبول کر لی اور اسے ہدایت بخشی ۔ 104
پھر ان کے رب نے انہیں ( اپنی قربت و نبوت کے لئے ) چن لیا اور ان پر ( عفو و رحمت کی خاص ) توجہ فرمائی اور منزلِ مقصود کی راہ دکھا دی
سورة طٰهٰ حاشیہ نمبر :103 یعنی شیطان کی طرح راندۂ درگاہ نہ کر دیا ، طاعت کی کوشش میں نا کام ہو کر جہاں وہ گر گئے تھے وہیں انہیں پڑا نہیں چھوڑ دیا ، بلکہ اٹھا کر پھر اپنے پاس بلا لیا اور اپنی خدمت کے لیے چن لیا ۔ ایک سلوک وہ ہے جو بالارادہ بغاوت کرنے والے اور اکڑ اور ہیکڑی دکھانے والے نوکر کے ساتھ کیا جاتا ہے ۔ اس کا مستحق شیطان تھا اور ہر وہ بندہ ہے جو ڈٹ کر اپنے رب کی نافرمانی کرے اور خم ٹھونک کر اس کے سامنے کھڑا ہو جائے ۔ دوسرا سلوک وہ ہے جو اس وفادار بندے کے ساتھ کیا جاتا ہے جو محض بھول اور فقدان عزم کی وجہ سے قصور کر گزرا ہو ، اور پھر ہوش آتے ہی اپنے کیے پر شرمندہ ہو جائے ۔ یہ سلوک حضرت آدم و حوا سے کیا گیا ، کیونکہ اپنی غلطی کا احساس ہوتے ہی وہ پکار اٹھے تھے کہ : رَبَّنَا ظَلَمْنَآ اَنْفُسَنَا وَ اِنْ لَّمْ تَغْفِرْلَنَا وَ تَرْحَمْنَا لَنَکُوْنَنُ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ ، اے ہمارے پروردگار ، ہم نے اپنے نفس پر ظلم کیا ، اور اگر تو ہم سے در گزر نہ فرمائے اور ہم پر رحم نہ کرے تو ہم بر باد ہو جائیں گے ۔ ( اعراف ۔ آیت ۔ 23 ) ۔ سورة طٰهٰ حاشیہ نمبر :104 یعنی صرف معاف ہی نہ کیا ، بلکہ آئندہ کے لیے راہ راست بھی بتائی اور اس پر چلنے کا طریقہ بھی سکھایا ۔